خواتین سیاح ’اسکرٹ‘ نہ پہنیں، بھارتی وزیر
30 اگست 2016مہیش شرما نے کہا تھا کہ بھارت پہنچنے والے سیاحوں کو ایک فہرست دی جائے گئی جس میں وہ تمام چیزیں درج ہوں گی جنہیں بھارت میں دورے کے دوران استعمال کرنے سے اجتناب برتنے کی ہدایات دی جائیں گی۔ اس فہرست میں یہ بھی درج ہوگا کہ اگر خواتین کسی چھوٹے شہر کا دورہ کر رہی ہیں تو وہ اسکرٹ نہ پہنیں اور رات کے اوقات میں تنہا باہر نہ نکلیں۔
بھارت کے سیاحت اور ثقافت کے وزیر کی جانب سے اس بیان کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
مہش شرما نے ان پر کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا،’’ میں صرف مذہبی مقامات کی بات کر رہا تھا، جیسے کہ مندر۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ عورتوں کو کیا پہننا اور کیا نہیں پہننا چاہیے، میری خود دو بیٹیاں ہیں اور میں عورتوں کے لباس پر پابندی عائد نہیں کرسکتا۔‘‘
اپنی صفائی پیش کرنے کے باوجود بھارت کے شہریوں نے انہیں آن لائن تنقید کا نشانہ بنایا۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما راجیش شرما نے ٹوئٹ میں لکھا،’’ آپ کس طرح طالبان سے مختلف ہیں، وہ بھی تو اس بات کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں کہ کس طرح کا لباس پہنا جائے اور کیسی خوراک کھائی جائے۔‘‘
ٹوئٹر کی ایک اور صارف نے لکھا،’’ مہیش شرما جی گھر جائیے اور سینڈ وچ بنائیے، بھارتی ثقافت کا لبادہ اوڑھ کر عورتوں کو نہ بتائیں کہ انہوں نے کیا پہننا ہے اور کیا نہیں۔‘‘
مہیش شرما کا تعلق ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے اور ماضی میں بھی ان کے بیانات پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ گزشتہ برس انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا،’’لڑکیوں کا راتوں کو باہر رہنا بھارت کی ثقافت کا حصہ نہیں ہے اور میں بھارت میں مغربی ثقافت کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکوں گا‘‘