1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلیج تعاون کونسل کا سربراہ اجلاس

29 دسمبر 2008

خلیجی ممالک کے گروپ گلف کوآپریشن کونسل کی معیشی اور اقتصادی سرگرمیوں کے حوالے سے ہونے والی دو روزہ سربراہ کانفرنس کے پہلے روز گفتگو کا محور غزہ پر اسرائیلی بمباری اور ممکنہ زمینی حملہ رہا۔

https://p.dw.com/p/GOtS
تصویر: gcc

عمان کے شہر مسقط میں ہونے والی چھ ملکی خلیج تعاون کونسل کے سربراہان کی سالانہ ملاقات جس میں معیشی تعاون کے حوالے سے کئی اہم معاہدے متوقع تھے اس میں آج حماس کے زیر انتظام غزہ کے علاقے پر اسرائیلی حملے موضوع گفتگو رہے۔

اس ملاقات کا ایک اہم نکتہ سربراہان کی جانب سے سن دوہزار دس سے قبل ان چھ عرب ممالک میں سنگل کرنسی کے اجراء کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دینا متوقع ہے۔

ایک روز قبل عمان کے وزارت معیشت کے انڈر سیکریٹری عبدالمالک ہنائی نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو میں کہا کہ ایسا لگتا نہیں کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی حملوں سے کہ اس اجلاس کا ایجنڈا متاثر ہو گا۔

تاہم آج متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زیاد النہیان کے مطابق اس اجلاس میں اسرائیلی حملوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس کے میزبان ملک عمان کے وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے اجلاس کے ایجنڈے کو اپنی سمت موڑ دیا یا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں پیش آنے والے واقعات پر خصوصی گفتگو کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ دنیا بھر سے ایسی ذمہ دار آوازیں ضرور اٹھیں گی جو اسرائیل کے جانب سے کئے جانے والے ان حملوں کو روکیں۔

جی سی سی تیل پیدا کرنے والے چھ خلیجی ممالک کا ایک گروپ ہے جو بنیادی طور پر کم سیاسی اور زیادہ اقتصادی تعاون کے اعتبار سے جانا جاتا ہے۔ اس کے رکن ممالک میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین، قطر اور کویت شامل ہیں۔

اس بار ہونے والے جی سی سی اجلاس سے یہ بھی توقع کی جارہی ہے کہ دنیا بھر میں تیل کی کھپت میں زبرداست کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں گرتی ہوئی تیل کی قیمتوں پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی اور اس حوالے سے اس اجلاس میں مشترکہ لاحہء عمل کے علاوہ کئی معاہدے بھی متوقع ہیں۔