خانہ کعبہ کے قریب خود سوزی کی کوشش ناکام
7 فروری 2017مختلف خبر رساں اداروں کی متفقہ رپورٹوں کے مطابق سعودی پولیس نے مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الحرام میں خود کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والے اس شخص کو گرفتار کر لیا۔ مسجد الحرام کی حفاظت پر مامور پولیس کے ایک ترجمان میجر سامح السلامی نے اس شخص نے’خود پر پٹرول چھڑکا اور خود کو آگ لگانے کی کوشش کی‘۔ ترجمان کے مطابق ’اس شخص کے طرزِ عمل سے لگتا ہے کہ اُس کا ذہنی توازن بگڑا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ یہ واقعہ خانہ کعبہ کے بالکل قریب پیش آیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے وہاں موجود زائرین اور پولیس نے اُس شخص کے خود کو آگ لگانے سے پہلے ہی اُس پر قابو یا لیا اور ا ُسے وہاں سے لے گئے۔ اس ویڈیو کی آزاد ذرائع تے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
عینی شاہدین نے سعودی میڈیا کو بتایا کہ اس شخص نے خانہ کعبہ کے سیاہ اور سنہری غلاف کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔ ایک عینی شاہد نے نیوز ویب سائٹ سبق کو بتایا کہ یہ شخص ’تکفیری‘ نعرے بھی لگا رہا تھا۔ ایسے نعرے عموماً اُن انتہا پسند مسلمان حملہ آوروں کی جانب سے لگائے جاتے رہے ہیں، جنہوں نے دنیا بھر میں دہشت گردانہ حملے کیے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ مسجد الحرام میں زائرین اتنی بڑی تعداد میں موجود ہوتےہیں کہ پولیس کے لیے ہر ایک کو روک کر اُس کی تلاشی لینا مشکل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ نومبر 1979ء میں چار سو سے زائد بنیاد پرستوں نے مسجد الحرام پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس گروہ کی قیادت سعودی جہیمان العتیبی نے کی تھی، جس نے امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
تب حجازی گروہ کہلانے والے اس گروپ نے حاجیوں کو یرغمال بنا لیا تھا اور سعودی خصوصی دستے کافی طویل تصادم کے بعد اِس گروہ پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے تھے۔