1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حقیقی تبدیلی ہم لائیں گے، نواز شریف

عدنان باچا، سوات20 مئی 2016

نواز شریف کے بقول پاکستان میں اصل تبدیلی وہ ہی لائیں گے جبکہ سن 2018 تک پاکستان میں بجلی کے بحران پر قابو پا لیا جائے گا۔ تاہم ناقدین کے مطابق دورہ سوات کے دوران انہوں نے اپنے پرانے وعدوں کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IryE
Pakistan - Premierminster Nawaz Sharif
ناقدین کے مطابق سوات میں نواز شریف نے اپنے پرانے وعدوں کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہےتصویر: Getty Images/S. Gallup

وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے جمعہ کے روز سوات کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام اور پیر صابر شاہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے منگلور کے علاقے سنگوٹہ میں نواز شریف کڈنی ہسپتال کا افتتاح کیا۔ اس ہسپتال کی تعمیر پنجاب اسپتال ٹرسٹ کی جانب سے کی گئی ہے، جس پر600 ملین روپے کی لاگت آئی ہے۔ کڈنی ہسپتال 116 بستروں پر مشتمل ہے جبکہ اس کا کل رقبہ 32 کنال پر محیط ہے۔ اس ہسپتال میں دو آپریشن تھیٹرز، 14 ڈائیلاسز مشینیں ہیں جبکہ سی ٹی سکین، ایکسرے کی سہولت کے علاوہ پیھیتالوجی لیب اور بلڈ بینک کی سہولیات بھی موجود ہیں۔

افتتاح کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے کڈنی ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور وہاں موجود لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر ایک غریب مریضہ کے لیے پندرہ ہزار روپے ماہانہ وظیفے کا اعلان بھی کیا گیا جبکہ ہسپتال کے لیے علیحدہ بجلی کا انتظام کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

گراسی گراؤنڈ میں وزیر اعظم نواز شریف کے جلسے کے لیے پورے مالاکنڈ ڈویژن سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے، جنہوں نے وزیر اعظم کا بڑی گرم جوشی سے استقبال کیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا، ’’لوگوں کا یہ جذبہ بتا رہا ہے کہ اب حقیقی تبدیلی آئے گی، تبدیلی کا نعرہ لگانے والے بتائیں کہ کہاں ہے تبدیلی ’وہی پرانی سڑکیں، ٹوٹے پھوٹے سکول، خیبر پختونخوا کے لوگ پچھتا رہے ہیں کہ 2013 الیکشن میں شیر کو ووٹ کیوں نہیں دیا۔‘‘

وزیراعظم نے مزید کہا، ’’ہم قومی منصوبوں میں تبدیلی لائیں گے، نیا پاکستان بنانے والے کہتے ہیں کہ ہم سڑکوں پر آئیں اگر سڑکیں ہوں گی توآپ سڑکوں پر آئیں گے، ہم سڑکیں بنائیں گے اور یہ لوگ سڑکوں پر آئیں گے۔‘‘

وزیر اعظم نواز شریف نے مالاکنڈ ڈویژن کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’میں ایک عمدہ تبدیلی کا پیش خیمہ دیکھ رہا ہوں، خیبر پختونخوا اور پاکستان میں حقیقی تبدیلی آنے والی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سوات میں خواتین کے لیے یونیورسٹی قائم کی جائے گی جبکہ نوجوانوں کے لیے ٹیکنکل ٹریننگ سینٹر بھی قائم کیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے تحصیل مٹہ اور کبل کے لیے تیس کروڑ روپے کی لاگت سے ایک گرِڈ اسٹیشن کے قیام، سوات ہاکی اسٹیڈیم کے لیے ایسٹرو ٹرف، گیس کی فراہمی، سیدو شریف ائیر پورٹ کی دوبارہ فعالی اور اس سے انٹرنیشنل فلائٹس کے آغاز، چکدرہ سے کالام تک 133 کلومیٹر موٹر وے کے طرز کی ایکسپریس ہائی وے، ضلع کونسل سوات اور شانگلہ کے لیے بیس بیس کروڑ روپے کے خصوصی گرانٹس کے اعلانات بھی کیے۔

وزیر اعظم کے دورے پر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ محض اعلانات سے خیبر پختونخوا اور مالاکنڈ ڈویژن میں مسلم لیگ ن کی پوزیشن مستحکم نہیں ہو سکتی اگر میاں محمد ںواز شریف تعمیری دورے کریں تو ان کی یہ پوزیشن مستحکم ہو سکتی ہے۔

سینئیر صحافی و تجزیہ نگار انور شاہ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ آج کے دورے میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کچھ اعلانات ایسے کیے، جو انہوں نے یہاں مختلف دوروں کے مواقع پر کیے تھے لیکن ابھی تک انہیں عملی جامہ نہیں پہنایا گیا، ’’چکدرہ سے کالام ایکسپریس وے کی تعمیر کا اعلان انہوں نے دو دفعہ پہلے بھی کیا لیکن ابھی تک اسے تعمیر نہیں کیا گیا، اسی طرح دیگر ترقیاتی اعلانات بھی صرف اعلانات تک ہی محدود رہ جائیں گے۔‘‘

صحافی و ادیب عارف احمد نے بتایا کہ آج نواز شریف سوات میں صرف اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے آئے تھے اس طرح کے اعلانات وہ پہلے بھی کر چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی کام نظر نہیں آرہا۔ سوات اور مالاکنڈ کے لوگوں کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کا بھر پور طریقے سے استقبال کیا گیا لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اعظم کے اعلانات کو عملی جامہ پہنایا جایا جائے گا یا نہیں۔