1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حقوق نسواں کی علم بردارکے نازی ہونے کا انکشاف

13 اپریل 2011

معروف جرمن ناول نگار اور حقوق نسواں کی علمبردار "لوئیزے رنزر" کی ایک منگل کو شائع ہونے والی نئی سوانح عمری سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ 1944ء میں جرمنی کے تھرڈ رائش کے دور میں گرفتار ہونے تک نازی تھیں۔

https://p.dw.com/p/10sJY
تصویر: DW

لوئیزے رنزر 1911 ء سے لے کر 2002 ء تک اٹلی میں قیام پذیر تھیں۔ یعنی تین عشرے انہوں نے اٹلی میں گزارے اور وہاں ناول نگاری کا سلسلہ جاری رکھا۔ لوئیزے نے اس اثناء میں بڑی تعداد میں اطالوی باشندوں کو اپنا حامی بنا لیا۔

لوئیزے رنزر کے ناولوں میں تیز مزاج خواتین کے کردار کے علاوہ اُن کے انقلاب پسند رُجحانات اور نازیوں کے خلاف اُن کی نظریاتی جنگ کی داستان جیسے موضوعات چھائے رہے یہاں تک کہ انہیں نازی مخالف آئیکون کی حیثیت سے دیکھا جانے لگا۔

لوئیزے رنزر کی نئی سوانح عُمری کے مُصنف "یوزے سانشیز ڈے موریلو"ہیں۔ اُن کے دوستانہ تعلقات لوئیزے کی پیرگی کے زمانے میں قائم ہوئے۔ دونوں کی رفاقت کے دوران سانشیز پر یہ راز فاش ہوا کہ لوئیزے اپنی جوانی میں ایک مُخلص نازی اسکول ٹیچر کی حیثیت سے کام کر چُکی ہیں۔ انہوں نے ترقی حاصل کرنے کی خاطر نازیوں کے سامنے اپنے اسکول کے یہودی پرنسپل کی ملامت کی تھی۔

Tirol Hall Naziopfer Friedhof
آسٹریا کے صوبے ٹیرول میں قائم نازی دور میں مارے جانے والوں کا قبرستانتصویر: picture-alliance/dpa

منگل کو شائع ہونے والی لوئیزے کی نئی سوانح عُمری سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ وہ نازی نوجوان لڑکیوں کی ایک تنظیم میں کوُچ کی حیثیت سے بھی کام کر چُکی ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے نازی فلم انڈسٹری کے لیے اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے بھی کام کیا، جس کی انہیں بہت اچھی تنخواہ ملتی تھی۔ لوئیزے رنزر کے بچ جانے والے خطوط میں سے ایک میں انہوں نے اپنی کمائی سے ایک مکان خریدنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور اس کے لئے مشورہ بھی مانگا تھا۔

یوزے سانشیز ڈے موریلونے تاہم کہا ہے کہ جرمن ناول نگار لوئیزے نے دوسری عالمی جنگ کے بعد، اُس دور میں جب معاشرے سے نازی اثرات کو ختم کرنے کی تمام تر کوششیں کی جا رہی تھیں، جمہوریت کے بارے میں جو بھی گفتگو کی وہ سنجیدہ اور سچ تھی۔ تاہم لوئیزے نے اُس سے پہلے کے واقعات کے بارے میں سچ سے کام نہیں لیا۔

سانشیز نے ایک انٹرویو میں کہا ’ لوئیزے نے دراصل دروغ گوئی سے کام لیا۔ انہوں نے جان بُوجھ کر خود کوایک نازی مخالف Legend کی حیثیت سے پیش کیا۔‘

Groß.jpg
نازیوں کی علامتتصویر: Armin Herrmann

1944 میں نازیوں کا ساتھ دینے اور اُن کے بارے میں بیانات دینے سے انکار کے جرم کی پاداش میں انہیں تھرڈ رائش حکام کی طرف سے گرفتار کر لیا گیا۔ اُس وقت لوئیزے کی آنکھیں کُھلیں۔

جرمن ناول نگار لوئیزے رنزر کے صاحبزادے کرسٹوف رنزر، جنہوں نے اپنی والدہ کی نئی سوانح عْمری کی اشاعت میں مصنف کی مدد بھی کی، نے کہا ہے کہ انہیں اپنی والدہ کے نازی پس منظرجان کر بے حد صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی والدہ انہیں اور اُن کے بھائی کو ہمیشہ یہ ہی کہتی رہیں کہ انہیں نازی دور کے بارے میں لکھنے کی اجازت نہیں تھی۔

لوئیزے رنزر نے 30 سے زائد کتابیں لکھیں جن کا ترجمہ دو درجن سے زیادہ زبانوں میں ہو چُکا ہے۔ اُن کی بیسٹ سیلر کتابوں میں Mitte des Lebens جو 1950 ء میں شائع ہوئی، Mirjam جو 1983 ء میں اور1991 ء میں چھپنے والی Abaelards Liebe شامل ہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں