1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حج اعداد و شمار میں

عاطف توقیر22 ستمبر 2015

دنیا بھر سے دو ملین سے زائد مسلمان حج ادا کرنے کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں مسلمان فریضہ حج کے لیے مکہ کا رخ کرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GafT
Beginn Pilgerfahrt Hadsch in Mekka 01.10.2014
تصویر: Reuters/Muhammad Hamed

منگل کے روز کعبہ پہنچنے والے ہزاروں افراد نے طواف کے ساتھ اس مذہبی رسم کا آغاز کیا۔ عازمینِ حج اس موقع پر احرام پہنے ہوئے ہوتے ہیں، جو بغیر سلے کپڑوں پر مشتمل ایک سادہ ترین لباس ہے اور دنیاوی چیزوں سے لاتعلقی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس موقع پر خواتین میک اپ اور دیگر لوازمات سے اجتناب کرتے ہوئے سفید رنگ کے انتہائی ڈھیلے ڈھالے کپڑوں کے ساتھ حج ادا کرتی ہیں۔

حج دنیا بھر میں سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ اس حوالے سے قریب دو ملین افراد مکہ پہنچے ہیں، جن میں سے ایک اعشاریہ چار ملین غیرملکی ہیں۔

اس بار مسلم آبادی کے اعتبار سے دنیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا سے ایک لاکھ 68 ہزار افراد مکہ پہچنے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس بار مختلف ممالک سے باقاعدہ طور پر صرف حج کے لیے مکہ پہنچنے والے افراد کی تعداد مجموعی عازمین حج کا 80 فیصد ہے جب کہ بیس فیصد وہ افراد ہیں جو مختلف سیاحتی کمپنیوں کی جانب سے مکہ پہنچے ہیں۔

اس موقع پر سلامتی کی صورت حال کو یقینی بنانے، ٹریفک کا نظم و نسق بحال رکھنے اور ہجوم کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے قریب ایک لاکھ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

سعودی وزارت صحت کے مطابق اس موقع پر 25 ہزار اضافی ہیلتھ ورکز تعینات کیے گئے ہیں جب کہ ہسپتالوں میں پانچ ہزار بستر رکھے گئے ہیں جن میں پانچ سو انتہائی نگہداشت کے معاملات کے لیے مخصوص ہیں۔ حج کے موقع پر آٹھ عارضی ہسپتال بھی بنائے گئے ہیں، جنہیں مکمل میڈیکل سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے۔

مسجدالحرام کے باہر 12 نئی پلازمہ اسکرینیں بھی نصب کی گئی ہیں، جن میں سے ہر ایک دو میٹر سے بڑی ہے اور ان کے ذریعے عازمین حج کے لیے پیغام رسانی کا کام لیا جائے گا۔

مسجد الحرام کو توسیع دے کر چالیس ہزار مربع میٹر تک پھیلایا جا چکا ہے، جو فٹ بال کے قریب 50 میدانوں کے برابر ہے۔