1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’حالات ابتر، مگر افغان جنگ میں جیت ممکن‘‘

1 ستمبر 2009

افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے اعلیٰ کمانڈر جنرل سٹینلی میک کرسٹل نے کہا ہے کہ طالبان کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے حکمت عملی میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/JMnB
تصویر: AP

امریکی فوجی کمانڈر نے اپنی رپورٹ میں افغانستان کے اندر سلامتی کی صورتحال کو انتہائی خراب قرار دیا ہے تاہم انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ جیتی جا سکتی ہے۔

Neuer US-Kommandeur in Afghanistan Stanley McChrystal
جنرل سٹینلی میک کرسٹل کے مطابق طالبان کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے حکمت عملی میں تبدیلی کی ضرورت ہےتصویر: AP

پیر کوافغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد کے کمانڈر میک کرسٹل نے کہا کہ افغانستان میں مخدوش سیکیورٹی کی صورتحال پر قابو پانے اور طالبان کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لئے یہ ضروری ہے کہ حکمت عملی کو نئے خطوط پر وضع کیا جائے۔ امریکی کمانڈر نے افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے تاہم فوجیوں کی تعداد بڑھانے کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا۔

جنرل میک کرسٹل کی رپورٹ امریکہ کے وزیر دفاع رابرٹ گیٹس اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن کو بھی سونپی جائے گی۔

رواں سال اگست کے مہینے میں افغانستان میں طالبان کی طرف سے پر تشدد کارروائیوں میں اتحادی فوجیوں کو کافی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہی وہ صورتحال ہے جس نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لانے پر مجبور کردیا ہے۔ امریکی کمانڈر میک کرسٹل کہتے ہیں: "کامیابی اسی صورت میں ممکن ہے جب حکمت عملی میں تبدیلی متعارف کرائی جائے، پوری تندہی سے مسئلے کا حل تلاش کیا جائے اور ایک مشترکہ کوشش کی جائے"۔

اس سے قبل امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے واضح کیا تھا کہ افغانستان میں تعینات فوج میں اضافے کی کوئی گنجائش نہیں۔ ان کے مطابق اس قسم کی تجویز سے افغان باشندوں کو غیر ملکی فوج کی تعداد میں اضافے کا خطرہ محسوس ہوگا اور اتحادی فوج کے خلاف نفرت پیدا ہو سکتی ہے۔ گیٹس کا ماننا ہے کہ فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کرنے سے قبل اس کے لئے پہلے فوجیوں کی دستیابی اور اخراجات کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔

اس وقت افغانستان میں امریکی کمانڈر سٹینلی میک کرسٹل کی زیر نگرانی ایک لاکھ تین ہزار فوجی اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جن میں سے 63 ہزار امریکی شامل ہیں ۔ اتحادی فو جیوں میں سے نصف سے زیادہ اسی سال افغانستان میں پہنچے ہیں۔ اس سال کے آخر تک اتحادی فوج کی تعداد ایک لاکھ دس ہزار جبکہ اس میں شامل امریکی فوجیوں کی تعداد ہزار 68 تک پہنچ جائے گی۔

Flash-Galerie Wahlen in Afghanistan 2009
افغانستان میں تعینات غیرملکی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہےتصویر: AP

دوسری جانب 20 اگست کے صدارتی انتخابات کے ابھی تک موصول ہونے والے نتائج میں صدر کرزئی کو تقریباً 46 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ ان کے حریف عبداللہ عبداللہ کو 33 فیصد۔ انتخابات کے دوران بے ضابطگیوں کی 2500 کے قریب شکایات موصول ہوئی تھیں، جن میں سے پانچ سو سے زائد انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔

رپورٹ: میرا جمال

ادارت: گوہر نذیر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں