1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حافظ محمد سعید کی رہائی، بھارت کو تشویش

افتخار گیلانی، نئی دہلی / عاطف توقیر2 جون 2009

پاکستان میں جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کی رہائی پر بھار ت نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/I2Kq
جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کی ایک فائل فوٹوتصویر: AP

حافظ سعید کی رہائی کے احکامات کے ردعمل میں بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے اور گذشتہ سال ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے قصورواروں کو سزا دلانے کے سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

حافظ محمد سعید کی رہائی پر بھارت نے توقع سے زیادہ سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا، وزیر داخلہ پی چدمبرم، نائب وزیر خارجہ ششی تھرور اور وزارت خارجہ کے ترجمان وشنو پرکاش نے اپنے اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت پاکستان کے اس قدم سے خوش نہیں ہے۔ اسے کافی مایوسی ہوئی ہے اور ممبئی کے حملوں کے قصورواروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے اس کے وعدوں پر شبہ ہوتا ہے۔

ایس ایم کرشنا نے کہا کہ یہ نہایت افسوس کی بات ہے اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب بھی پوری طرح سنجیدہ نہیں ہے، اس کی سنجیدگی شک کے دائرے میں ہے۔

بھارت کا کہنا ہے گذشتہ برس نومبر میں ممبئی پر ہوئے حملوں میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہے اور اس کی سازش حافظ محمد سعید نے تیار کی تھی جو لشکر طیبہ کی نئی شکل جماعت الدعوة کے سربراہ ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وشنو پرکاش نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی ایک قرارداد میں کہا ہے کہ لشکر طیبہ کا طالبان اور القاعدہ سے تعلق ہے، ان حقائق کے باوجود اور اپنی ذمہ داریوں کو نظرانداز کرتے ہوئے حافظ محمد سعید کو رہا کرنا پاکستان کی ایمانداری، سنجیدگی اور وعدوں پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ وشنو پرکاش نے مزید کہا کہ حافظ سعید کی رہائی سے پاکستان کے اس دعوے پر شبہ ہوتا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔

وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا کہ حافظ سعید کی رہائی دراصل ممبئی حملوں میں ملوث لوگوں کے خلاف انکوائری کے تئیں پاکستانی رویے کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس بات سے ناخوش ہے کہ پاکستان کو ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو سزا دلانے کے لئے جو سنجیدگی دکھانی چاہئے تھی وہ نظر نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ حافظ سعید کی رہائی کے باوجود ممبئی حملوں کی انکوائری پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

نائب وزیر خارجہ ششی تھرور نے بھی حافظ محمد سعید کی رہائی کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی کے خلاف اور بالخصوص ممبئی حملوں کے قصورواروں کو سزا دلانے کے تئیں مخلص ہے تو اسے حافظ سعید کو قید میں رکھنا چاہئے تھا۔ انہوں نے پاکستان میں انتہاپسندوں کے خلاف جاری فوجی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مستحکم اور پرامن پاکستان بھارت کے بھی مفاد میں ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے اس بیان پر کہ جنوبی ایشیا میں مستقل امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، کہا کہ دہشت گردی کشمیر میں ہو یا ممبئی میں، قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک کشمیر کی بات تو یہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جامع مذاکرات کا حصہ ہے لیکن بات چیت کو دوبارہ شروع کرانے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد ہوتی ہے اور اسے اس کے لئے سازگار ماحول تیار کرنا ہوگا۔

دریں اثناء تجزیہ کاروں کا خیال ہےکہ بھارت میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان مذاکرت بحال ہونے کی جو امید پیدا ہوئی تھی آج کے واقعات نے ان پر کسی حد تک پانی پھیر دیا ہے۔