حافظ سعید کےخلاف انٹرپول کا ریڈکارنر نوٹس
26 اگست 2009بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق انٹرپول نے حافظ سعید کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس نامی اس وارنٹ کو گزشتہ شب جاری کیا۔ جماعت الدعوۃ کے سربراہ ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات سے مسلسل انکار کرتے رہے ہیں۔ تنظیم کے ترجمان نے بھارتی میڈیا میں حافظ سعید کے خلاف انٹرپول کی جانب سے ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی خبروں کو بھارتی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
بھارتی حکومت نے حافظ سعید کو گزشتہ سال نومبر میں ممبئی حملوں کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ بھارت کا موقف ہے کہ پاکستان میں مبینہ طور پر سرگرم عسکری تنظیم لشکر طیبہ ان حملوں کے پیچھے ہے اور چونکہ حافظ سعید آج تک اس تنظیم کے سربراہ ہیں، اس لئے وہ ہی ممبئی حملوں کے ذمہ دار ہیں۔
حافظ سعید نے پاکستانی حکومت کی جانب سے لشکر طیبہ پر عائد پابندی کے بعد چار سال پہلے ہی اپنی عسکری تنظیم کو تحلیل کردیا تھا۔
ممبئی حملوں کے حوالے سے بھارت کے ان خدشات کے پیش نظر پاکستانی حکومت نے حافظ سعید کو کئی مہینوں تک حراست میں رکھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے اسی سال جون میں ان کی رہائی کا فیصلہ سنا دیا۔
بھارتی اخبار کے مطابق انٹرپول نے بھارتی تفتیشی ادارے سی بی آئی کی درخواست پر مزکورہ نوٹس جاری کیا ہے۔ ممبئی پولیس کا دعویٰ ہے کہ حافظ سعید ان پینتیس افراد میں شامل ہیں، جنہوں نے ممبئی حملہ آوروں کی تربیت اور معاونت میں اہم کردار ادا کیا۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: گوہر گیلانی