جی ٹوئنٹی کا اجلاس اورپرتشدد مظاہرے
27 جون 2010اس اجلاس میں عالمی سلامتی اورمعیشت کو پھر سے مضبوط بنانے کے طریقوں پرغورکیا جارہا ہے۔ توقع ہے کہ رکن ممالک کے رہنما عالمی تجارت میں توازن پربھی گفتگو کریں گے۔
کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں اس نوعیت کے سیکیورٹی انتظامات کی مثال حالیہ تاریخ میں نہیں ملتی۔ ہزاروں پولیس اہلکاراس جگہ تعینات کئے گئے ہیں،جہاں جی ٹوئنٹی اجلاس کے خلاف مظاہروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یورپ کا مالیاتی خسارہ اس اجلاس کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہے اور اس موقع پر یورپی کمیشن کے سربراہ یوزے مانویل باروسو کا خیال ہے کہ جی ٹوئنٹی کے رکن ممالک ملکی بجٹ میں خسارے پر قابو پانے سے متعلق ڈیڈ لائن پر متفق ہوجائیں گے۔
جی ٹوئنٹی کا سربراہی اجلاس اُس وقت منعقد ہورہا ہے، جب دنیا کی بڑی معیشتیں اس بات پرمنقسم ہیں کہ خسارے کو کم کرنےکےلیےسرکاری اخراجات میں کٹوتیاں کی جائیں یانہیں۔ صدراوباما یورپی ممالک کی جانب سے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے کئے جانے والے اعلانات پر متفکر ہیں اوراُن کے خیال میں ایسا کرنے سے عالمی معیشت کی بحالی میں دیر ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک کو پچھلے ہفتے ایک خط میں متنبہ کیا تھا کہ قومی خسارے کو بہت جلد ختم کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ امریکی صدر کا خیال ہے کہ اس سے عالمی معاشی بحالی متاثر ہو گی۔ امریکی صدر نے چین کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے، جس کے تحت وہ اپنی کرنسی یوآن کے ایکسچینج ریٹ کو زیادہ لچکدار بنائے گا۔ اس موقع پر امریکی صدر باراک اوباما نے چین کے صدر ہو جن تاؤ کو امریکہ کے دورے کی دعوت بھی دی۔
جی ٹوئنٹی کے اجلاس کےآغاز کے موقع پرچالیس ہزارکے لگ بھگ افراد نے ملازمتوں اور سماجی سلامتی کو لاحق خطرات کے سلسلے میں شدید احتجاج کیا ہے۔ مشتعل مظاہرین نے شہر کے وسطی علاقے میں کانفرنس کے مقام کے قریب بینکوں کی عمارات کو نقصان پہنچایا اورکئی دیگر گاڑیوں کو بھی نظر آتش کردیا ۔ ٹورانٹو کے پولیس سربراہ بل بلئیرنے ہفتے کی رات گئے صحافیوں کو بتایا کہ اجلاس کے مقام کو جانے والی سڑکوں پر ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں پچہتر کے قریب مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اتوار کے روز بھی بڑے مظاہروں کی توقع کی جا رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس دوارن بلیک بلاک نامی تنظیم کےنقاب پوش گروہوں نے ٹورانٹو کے سب سے بڑے کاروباری مرکز ایٹن سینٹر کا گھیراؤ کرکے املاک کو شدید نقصان پہنچایا۔
جی ایٹ اور جی ٹوئنٹی کی نشستوں کے دوران سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کینیڈا کی حکومت نے ایک ارب ڈالر سے زائد کے اخراجات کئے ہیں۔ جی ایٹ کے اختتامی روز فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے کینیڈا کی طرف سے ان کانفرنسوں پر ایک ارب ڈالر سے زائد خرچ کرنے پر حیرانی کا اظہار کیا ۔ یاد رہے کہ اس بارے پہلے ہی کینیڈا کی حکومت کوعوامی سطح پر زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔’ہمیں امن چاہیے‘ اور "پانچ سو کے لگ بھگ کینیڈین خواتین کی پراسرار طور پر گمشدگی کے بارے میں بتایا جائے" جیسے نعرہ لگاتے ہوئے ہزاروں مظاہرین اس حفاظتی دیوار کی جانب بڑھ گئے جو کہ اس عمارت کے گرد قائم کی گئی ہے، جہاں جی ٹوئنٹی اجلاس ہو رہا ہے۔
چین کے صدر ہُو جِن تاؤ اوربھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے دورہ کینیڈا کو بڑی اہمیت دی جا رہی ہے۔ کینیڈین اخبارات میں منموہن سنگھ کو" سنگھ از کنگ" کے طور پر بھی لکھا جارہا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کینیڈا، بھارت اور چین سے اپنے تجارتی تعلقات مزید بڑھانےکا خواہش مند ہے۔
وزیراعظم منموہن سنگھ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی بات چیت میں کامیابی پرخوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ پاکستان کے مثبت رویے کے بعد امن مذاکرات جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نےالزام عائد کیا کہ کینیڈا میں آج بھی سکھ انتہا پسند موجود ہیں اوروہ اس معاملےکوکینیڈین وزیراعظم سے ملاقات کے دوران اٹھائیں گے۔
رپورٹ: محسن عباس، ٹورانٹو
ادارت: عاطف بلوچ