1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جولین بارنس: دی سینس آف اینڈنگ

19 اکتوبر 2011

عصر حاضر کے مشہور انگریز ادیب جولین بارنس کو سن 2011 کے مین بُکرز پرائز کا حقدار ٹھہرایا گیا۔ منگل کی رات لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں جولین بارنس نے یہ پرائز وصول کیا۔

https://p.dw.com/p/12uxe
جولین بارنستصویر: picture-alliance/dpa

مین بُکرز پرائز کے منصفین کی سربراہ سٹیلا ریمنگٹن نے پرائز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جولین بارنس کا ناول The Sense of an Ending اکیسویں صدی کی افراتفری میں انسانیت سے براہ راست مکالمت کر رہا ہے۔ جولین بارنس نے منگل کی رات منعقدہ تقریب میں اس اعزاز کو وصول کرتے ہوئے منصفین، ناشرین اور دوسرے احباب کا شکریہ ادا کیا۔ یہ تقریب لندن کے گلڈ ہال میں منعقد ہوئی۔ بارنس کو مین بُکرز پرائز جیتنے میں دیگر پانچ ناول نگاروں کا سامنا تھا۔

Man Booker Prize 2011 Julian Barnes
جولین بارنس اپنی انعام یافتہ کتاب کے ساتھتصویر: dapd

مین بُکرز پرائر کو عالمی ادبی دنیا کا ایک معتبر انعام تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے عالمی سطح پر انگریز ی زبان کے مرکزی انعام کی حیثیت بھی حاصل ہے۔ اس پرائز کے حاصل کرنے والے کو پچاس ہزار برٹش پاؤنڈ کا نقد انعام بھی دیا جاتا ہے۔

جولین بارنس نے اپنے انعام یافتہ ناول The Sense of an Ending میں ایک ایسے مرد کی پریشان حال زندگی کو سمویا ہے، جو اپنی بیوی کے مرنے کے بعد اداسی کی دبیز چادر میں مقید ہو کر رہ جاتا ہے۔ بارنس نے ڈیڑھ سو صفحات کے اس ناول میں موجودہ دور کی نفسا نفسی کا بھی بڑی خوبصورتی سے تذکرہ کیا ہے۔ مین بُکرز پرائز کے مصنفین نے بارنس کے اس ناول کو ان کا بہترین سرمایہ قرار دیا۔

بارنس نے The Sense of an Ending کے علاوہ دس دوسرے ناول بھی لکھے ہیں۔ ان کا ایک سابقہ ناول Flaubert's Parrot سن 1984 میں مین بُکرز پرائز کے لیے بھی شارٹ لسٹ کیا گیا تھا مگر تب اس کی جگہ برطانوی مصنفہ انیتا بُکنَر کا ناول Hotel du Lac انعام کا حقدار ٹھہرا تھا۔

Man Booker Prize 2011
مین بکرز پرائز کے انعام یافتگانتصویر: dapd

انگریز مصنف جولین بارنس لندن شہر کے رہائشی ہیں۔ ان کی عمر پینسٹھ برس ہے۔ کچھ عرصہ تک وہ جرائم پر مبنی کہانیاں اور ناول اپنے قلمی نامDan Kavanagh سے بھی لکھتے رہے ہیں۔ یہ امر دلچسپ ہے کہ برطانوی ناول نگار بارنس کو فرانس کے ادبی حلقوں میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ ان کو فرانسیسی بہت شوق و ذوق سے پڑھتے ہیں۔ فرانس کے کئی ادبی انعام انہیں دیے جا چکے ہیں۔ ان کی اہلیہ کا سن 2008 میں انتقال ہو چکا ہے۔ بارنس کے بھائی جوناتھن بارنس قدیمی فلسفے کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں۔

سن 1969میں قائم ہونے والے بُکرز پرائز کو اس کے اسپانسر کی وجہ سے مین بُکرز پرائز کہا جاتا ہے۔ گزشتہ سال یہ انعام برطانوی یہودی مصنف ہووارڈ جیکب سن کو دیا گیا تھا۔ سابقہ تین مین بُکرز پرائز برطانوی مصنفین حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں