1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جولیان آسانج: دومقدمات کا تفتیشی عمل روک دیا گیا

عدنان اسحاق13 اگست 2015

سویڈن کے دفتر استغاثہ نے آج جمعرات کو بتایا ہے کہ جولیان آسانج کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مقدمات کی تفتیش روک دی گئی ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقدموں کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1GF3r
تصویر: Getty Images/AFP/F. Coffrini

سویڈش وکیل استغاثہ ماریانے نی نے بتایا، ’’مخصوص جرائم پر تحقیقات کی میعاد ختم ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے تفتیشی عمل کا کچھ حصہ بھی روک دیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی بھی چوالیس سالہ آسٹریلوی شہری آسانج سے آبروریزی کے سنگین الزامات کے سلسلے میں بات کرنا چاہتی ہیں۔ آسانج 2012ء سے لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

آسانج پر عائد چار میں سے دو مقدمات کو ختم کیا گیا ہے اور ان میں سے ایک کا تعلق جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دوسرے کا تعلق زور زبردستی سے ہے۔ اسی طرح جنسی حوالے سے پریشان کرنے کے ایک اور مقدمے کی میعاد بھی 18 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ آسانج پر آبروریزی کا جو مقدمہ قائم کیا گیا ہے، وہ دس سال کے لیے ہے اور وہ 2020ء تک جاری رہے گا۔

Symbolbild Wikileaks
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Büttner

آسانج دوسویڈش خواتین کی جانب سے عائد کردہ ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ ان خواتین کے ساتھ ان کے جنسی روابط باہمی رضامندی سے قائم ہوئے تھے۔ سویڈش قانون کے مطابق اگر کسی مشتبہ شخص کے ساتھ ایک خاص مدت تک پوچھ گچھ نہیں ہو پاتی تو اس کے بعد اس سے ان الزامات کے بارے میں تفتیش نہیں کی جا سکتی۔

اس دوران سویڈش دفتر استغاثہ، لندن میں ایکواڈار کے سفارت خانے سے متعدد مرتبہ رابطہ کر کے آسانج تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر چکا ہے۔ تاہم اس ماہ کے آغاز میں آسانج کے وکلاء کا کہنا تھا کہ سویڈن کی جانب سے درخواست بہت دیر میں موصول ہوئی ہے اور اس پر ابھی ایکواڈور کے حکام غورو خوض کر رہے ہیں۔

آسانج کو خطرہ ہے کہ بات چیت کے بہانے انہیں سویڈن سے امریکا کے حوالے کر دیا جائے گا۔ جولیان آسانج وکی لیکس نامی ویب سائٹ کے بانی ہیں۔ اس ویب سائٹ نے 2010ء میں اس وقت شہرت حاصل کی، جب اس نے تقریباً ساڑھے سات لاکھ خفیہ امریکی دستاویزات آن لائن شائع کر دی تھیں۔