جوتے میں الیکٹرک سرکٹ:کراچی میں گرفتاری
10 مئی 2010اتوار کے دن کراچی کے ہوائی اڈے سے مسقط جانے والا یہ تیس سالہ شخص محمد فیض ایک سول انجنئیر ہے۔ خبر رساں ادارے ایف پی کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ملزم پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھتا ہے۔
باریش محمد فیص تھائی ائیر ویز کے ذریعے مسقط جا رہا تھا۔ کراچی ائیر پورٹ سیکیورٹی حکام کے ترجمان محمد منیر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ملزم کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب سیکیورٹی الارم کی وجہ سے اس کے جوتوں میں نصب ایک خفیہ سرکٹ کا پتہ چلا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق اس شخص سے کوئی بھی دھماکہ خیز مواد برآمد نہیں ہوا تاہم جوتوں میں اس طرح سرکٹ نصب ہونا ایک تشویش کی بات معلوم ہو رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم مسقط جانے والی پرواز TG507 میں سوار ہونے کی کوشش کر رہا تھا کہ سیکیورٹی الارم بجنے کی وجہ سے اس کی تلاشی لی گئی اور اس کے جوتوں سے ایک سرکٹ برآمد ہوا۔ محمد منیر نے اے ایف پی کوبتایا کہ انہوں نے اس کے جوتوں سے کوئی چار بیٹریاں برآمد کر لی ہیں، جس کے ساتھ ہی اسے جلانے اور بجھانے کا ایک بٹن بھی نصب ہے۔
ملزم محمد فیص نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے کہ وہ کراچی میں رہتا ہے اور مسقط جا رہا تھا جہاں وہ پہلے ایک تعمیراتی کمپنی میں کام کرتا تھا۔ ملزم کے گھروالوں نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ سرکٹ والے جوتے دراصل مساج کے لئے ہیں۔ اور فیض کئی مرتبہ انہی جوتوں کے ساتھ مسقط جا اور آ چکا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت :شادی خان سیف