1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنگ زدہ عراق، بچوں کے قد پر اثرات: رپورٹ

4 اپریل 2010

ایک تازہ سائنسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق کے ان علاقوں میں جہاں پرتشدد واقعات بہت زیادہ رونما ہوتے ہیں، وہاں دیگر علاقوں کے مقابلوں میں بچوں کے قد چھوٹے ہوتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/MmnV
جنگ کے باعث عراقی بچوں کی نفسیاتی صحت پر بھی برے اثرات دیکھے گئے ہیںتصویر: AP

اس رپورٹ میں عراق کے شماریاتی محکمے کے اعداد وشمار کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ برطانوی محققین کی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق کےشورش زدہ علاقوں میں بچوں کے قد میں اوسطا 0.8 سینٹی میٹر کی کمی دیکھی گئی ہے۔ سائنسدانوں کے خیال میں عمومی طور پر انسانی قد میں کمی کی وجہ غیر معیاری خوراک کی دستیابی ہوتی ہے۔

Kind und Panzer bei Basra
پرتشدد واقعات کے باعث عمر کے ابتدائی دور میں بچوں کی صحت پر خراب اثر پڑتا ہےتصویر: AP

یونیورسٹی آف لندن کے ان محققین نے یہ رپورٹ رائل اکانومیک سوسائٹی کے سالانہ اجلاس میں پیش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کی صحت پر انتہائی منفی اثرات دیکھے گئے ہیں۔ اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق جنگ کے پہلے تین برسوں میں بچوں کے قد پر تباہ کن اثرات ریکارڈ کئے گئے اور خصوصی طور پر یہ کمی جنوبی اور وسطی عراق میں دیکھی گئی، جہاں تشدد کے زیادہ واقعات رونما ہو رہے تھے تاہم سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ قد میں کمی کا کوئی اثر بچوں کے وزن میں کمی کی صورت میں سامنے نہیں آیا۔

رپورٹ کے مطابق جنگ کا زیادہ اثر بچوں کو دی جانے والی خوراک کی کوالٹی پر پڑا حالانکہ کے خوراک کی مقدار میں کمی نہیں ہوئی تھی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے قد کا انحصار پیدائش کے پہلے سال کی زندگی پر زیادہ ہوتا ہے۔ سائنسدانوں نے یہ بھی خیال ظاہر کیا ہے کہ رحم مادر میں بھی بچے تشدد کے واقعات کے اثرات قبول کرتے ہیں۔

رائل ہالووے یونیورسٹی لندن کے شعبہ معاشیات سے وابستہ گیبریلہ گریرو سیرڈن کے مطابق بچوں کے وزن میں کمی ان کو دی جانے والی خوراک کی مقدار پر منحصر ہوتی ہے۔ ان کے مطابق بچوں کی خوراک میں پروٹینز کی مقدار بچوں کے قد پر براہ راست اثرات مرتب کرتی ہے اور عمومی طور پر بچوں کو دیکھ کر اس کا اندازہ لگانا بھی ممکن نہیں ہوتا۔

Ein irakischer Junge mit Wasser und Hilfsgüter, thumbnail
قد میں کمی کا زیادہ اثر پرتشدد واقعات کی بہتات والے علاقوں میں دیکھا گیا ہےتصویر: AP

گریرو سیرڈن کے مطابق عمر کے کسی بھی حصے میں خوراک میں اضافہ کرکے وزن بڑھایا جا سکتا ہے تاہم قد کے معاملے میں ایسا ممکن نہیں ہے۔ سیرڈن کا کہنا ہے کہ عراقی بچوں کے قد میں کمی کی بنیادی وجہ جنگی صورتحال میں خوراک کے معیار میں کمی اور ملاوٹ رہی۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں نے بھی بچوں کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کئے جن کا اظہار بچوں کے قد میں کمی کی صورت میں دیکھا گیا۔

سیرڈن کے مطابق جنگی صورتحال میں کئی چیزیں ایک دوسرے سے جڑی ہونے کی وجہ سے بالواسطہ طور پر بھی بچوں کی صحت پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر بجلی منقطع ہوجانے کی صورت میں پانی کی سپلائی متاثر ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ریفریجرٹرز بھی کام نہیں کرتے، ان چیزوں سے اشیاء خورد ونوش کے معیار پر فرق پڑتا ہے۔

سیرڈن کے مطابق بچوں کے ابتدائی ایام میں بہتر خوراک کی مدد سے بچوں کو مستقبل میں بہتر، صحت مند اور کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔ محققین کے مطابق خوراک میں پروٹین کی کمی ہی خوراک کے معیار کی ابتری نہیں ہوتی بلکہ دیگر کئی عوامل بھی اس کے معیار کے ضامن ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشورمصطفیٰ