1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنگ بندی لائن کی خلاف ورزی، بھارتی سفیر طلب

11 اگست 2015

پاکستانی حکومت نے آج منگل کے روز بھارتی سفیر کو طلب کر کے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون کی ہلاکت پر احتجاج کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GDdx
تصویر: Getty Images/Sajjad Qayyum

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے آٹھ اگست کو لائن آف کنٹرول پر جندروٹ کے مقام پر فائرنگ کی جس سے فریدہ نامی خاتون پیٹ میں گولیاں لگنے کے سبب شدید زخمی ہوئی۔ یہ خاتون آج منگل 11 اگست کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئی۔ بیان کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے اس خاتون کی ہلاکت پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

اس بیان کے مطابق، ’’ پاکستان نے بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے کوٹلی کے قریب نکیال سیکٹر اور بھمبر گلی سیکٹر میں نو اگست کو کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا، جس میں پاکستانی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’بھارتی سکیورٹی فورسز نے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری کی جولائی میں 37 اور اگست میں 24 بلا اشتعال خلاف ورزیاں کیں۔‘‘

پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے اس بیان کے مطابق، ’’پاکستانی حکومت نے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں فی الفور روک دے۔‘‘

دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان 2003ء میں ہونے والے سرحدی جنگ بندی معاہدے کی پابندی عام طور پر دونوں جانب سے کی جاتی ہے
دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان 2003ء میں ہونے والے سرحدی جنگ بندی معاہدے کی پابندی عام طور پر دونوں جانب سے کی جاتی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/Channi Anand

مسلم اکثریتی آبادی والا علاقہ جموں اور کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک تقسیم ہند کے بعد سے پورے کشمیر پر اپنا حق جتاتے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان 2003ء میں ہونے والے سرحدی جنگ بندی معاہدے کی پابندی عام طور پر دونوں جانب سے کی جاتی ہے تاہم دونوں جانب سے کبھی کبھار خلاف ورزیوں کی رپورٹس بھی ملتی رہتی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت اب تک دو جنگیں بھی لڑ چکیں ہیں۔ 1989ء سے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں مختلف کشمیری گروپ بھارت سے آزادی کی مسلح جدوجہد کرتے ہوئے وہاں تعینات بھارتی سکیورٹی فورسز سے لڑتے رہے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق اس لڑائی میں ہزارہا کشمیری ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے زیادہ تر سویلین ہیں۔