’جنگل‘ کی بندش کی صورت میں برطانیہ دیوار تعمیر نہ کرے، فرانس
9 ستمبر 2016فرانس کی مئیر کا یہ تبصرہ برطانوی وزارت داخلہ کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ رواں برس کے آغاز میں ہوئے ایک معاہدے کے تحت کیلے میں دیوار کی تعمیر شروع کر دےگا تاکہ جنگل مہاجر بستی کے پناہ گزینوں کو برطانیہ جانے والے ٹرکوں میں کود کر سوار ہونے سے روکا جا سکے۔
فرانسیسی اور برطانوی حکومتوں کے درمیان یہ معاہدہ کہ برطانیہ جنگل مہاجر کیمپ کے سامنے دیوار تعمیر کرے گا تاکہ ان مہاجرین کو برطانیہ آنے سے روکا جا سکے، رواں برس مارچ میں ہونے والے ایک اجلاس میں طے پایا تھا۔ اس کی تعمیر سے وہ سکیورٹی باڑ مکمل ہو جاتی جو پہلے سے ہی شہر کی بندر گاہ اور انگلش ٹنل کے داخلی مقام پر لگائی گئی ہے۔
فرانسیسی وزیر داخلہ برنارڈ کازینیوو نے گزشتہ ہفتے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ جنگل کیمپ کو جلد از جلد بند کر دیا جائے گا تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بندش مرحلہ وار کی جائے گی۔ فرانس نے خیموں اور عارضی پناہ گاہوں کی اس مہاجر بستی کو بند کرنے کے لیے لگاتار کوششیں کی ہیں۔
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ نئے آنے والے پناہ گزینوں کے بعد اس مہاجر کیمپ میں سات ہزار تارکین وطن رہائش پذیر ہیں۔ تاہم یہاں کام کرنے والے خیراتی اداروں کا کہنا ہے کہ جنگل میں مہاجرین کی تعداد دس ہزار تک ہے۔ کیلے کی مئیر کا کہنا ہے کہ ایک ہی وقت میں مہاجر کیمپ کی بندش کا اعلان اور پھر وہاں رہنے والے پناہ گزینوں کو کنٹرول کرنے کے لیے دیوار کی تعمیر کا فیصلہ’ بے ربط اور سمجھ سے باہر‘ ہے۔