جنوبی کوریا کے مسافر بردار جہازوں کی سلامتی کی ضمانت نہیں : شمالی کوریا
6 مارچ 2009پیانگ یانگ کی جانب سے اس تازہ دھمکی کے بعد جنوبی کوریا کی دو فضائی کمپنیاں متبادل فضائی راستے اختیار کر رہی ہیں۔
جنوبی کوریا سے روزانہ 30 بین الاقوامی پروازیں شمالی کوریا کی فضائی حدود سے گزرتی ہیں۔ سیئول نے پیانگ یانگ پر زور دیا ہےکہ وہ اس حوالے سے اپنا رویہ فوری طور پر تبدیل کرے۔ سیئول میں جنوبی کوریائی حکام کا کہنا ہے کہ مسافربردار طیاروں کے حوالے سے دھمکی آمیز رویہ بین الاقوامی قوانین کی توہین ہے۔
سنگا پور ائیر لائینز نے بھی جنوبی کوریا کی طرح احتیاطی طور پر اپنی پروازوں کا روٹ تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم خطے کی دوسری فضائی کمپنیوں نے سیئول کی طرف پرواز کے لئے فی الحال اپنے فضائی راستے کو تبدیل نہیں کیا ہے۔
شمالی کوریا نے جمعرات کے روز دھمکی دی تھی کہ وہ اپنی مشرقی فضائی حدود میں جنوبی کوریا کے مسافر طیاروں کی حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکتا۔ شمالی کوریا ان دنوں اپنے مشرقی ساحلی علاقے میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائیل Taepodong-2 کے تجربے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
شمالی کوریا کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب Stephen Bosworth نے اپنے دورہ جاپان کے دوران پیانگ یانگ کی اس دھمکی پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ ’’ ہمارے خیال میں یہ کشیدگی کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
اس سے قبل پیانگ یانگ نے خبردار کیا تھا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں خطے میں تصادم کا باعث بن سکتی ہیں۔ پیانگ یانگ ان مشقوں کو اشتعال انگیز قرار دیتا ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے جنگ کی دھمکیوں کے تناظر میں جنوبی کوریا کے مسافر بردار جہازوں کو بھی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہ دینے کو شمالی کوریا کے جارحانہ عزائم کی ایک کڑی تصور کیا جارہا ہے۔