1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی کوریا میں نسلی تعصب کا پہلا مقدمہ

27 نومبر 2009

جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کوریائی شہری کو ایک بھارتی باشندے پر نسلی امتیاز سے متعلق غیر اخلاقی جملے کسنے پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

https://p.dw.com/p/KhU9
جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ باکتصویر: AP

دارالحکومت سیول کے مغربی شہر بوچھیون کی عدالت نے جمعہ کو اس اکتیس سالہ شہری پر آٹھ سو ساٹھ ڈالر جرمانہ عائد کیا۔ جنوبی کوریا میں اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

مقامی عدالت کے جج چوچان یونگ نے فیصلہ سناتے ہوے کہا کہ ملزم نے حسین نامی اس بھارتی شہری کے خلاف بھری بس میں نازیبا زبان استعمال کر کے اس کی عزت نفس مجروح کی ہے۔ ستائیس سالہ حسین بس میں کسی سے بلند آواز میں باتیں کررہا تھا جو اس کوریائی شہری کو ناگوار گزرا جس پر اس نے حسین کو برا بھلا کہا جبکہ 'عرب، عرب' بھی کہا۔

کوریا میں کئی دہائیوں سے واحد لسانی گروہ کی موجودگی کے باعث دیگر اقوام پر برتری جیسی سوچ کا رجحان عام ہے۔ تاہم عالمگیریت کے حالیہ دور میں بہت بڑی تعداد میں دیگر اقوام کے باشندے اس ایشیائی ملک میں روزگار کی تلاش میں پہنچے ہیں جس کے بعد اب حکومت انہیں معاشرے کا حصہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ حالیہ فیصلے کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

دو سال قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس مشرقی ایشیائی ملک میں تارکین وطن کے لئے مناسب قانونی تحفظ نہ ہونے کی نشاندہی کی تھی۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : ندیم گل