1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی کوریائی خواتین سے جسم فروشی کروانے والا گروپ گرفتار

عابد حسین8 جنوری 2016

امریکی استغاثہ نے تیرہ افراد پر جسم فروشی کی ترویج اور افزائش کرنے کی فرد جرم عائد کر دی ہے۔ یہ گروپ امریکی شہر سیئیٹل اور ریاست کیلیفورنیا کے بعض علاقوں میں سرگرم تھا۔

https://p.dw.com/p/1HaOJ

امریکا میں جنوبی کوریائی خواتین کو جسم فروشی کے لیے پیش کرنے والے سیکس ٹریفکنگ گروپ کے تیرہ افراد کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ ان افراد کو گزشتہ دنوں امریکی پولیس اور خفیہ اداروں نے مغربی بندرگاہی شہر سیئیٹل کے گردونواح میں قائم اپارٹمنٹوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان افراد نے چکلوں کا ایک نیٹ ورک قائم کر رکھا تھا۔ اس نیٹ ورک کی تشہیر کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن سروس اور رہنمائی فراہم کی جاتی تھی۔

امریکی ریاست واشنگٹن کے بحرالکاہل پر واقع ساحلی شہر سیئیٹل کی کنگ کاؤنٹی عدالت میں گرفتار ہونے والے تیرہ افراد کو پیش کر کے مقامی محکمہٴ استغاثہ نے فرد جرم عائد کی۔ یہ افراد جسم فروشی کی افزائش اور ترغیب کے لیے خاص طور پر جنوبی کوریائی خواتین کا استعمال جاری رکھے ہوئے تھے۔ فرد جرم بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والے مبینہ افراد جسم فروشی کے فروغ کو منظم انداز میں ایک خفیہ نیٹ ورک کے ذریعے متعارف کروانے کے سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔ اِس انتہائی خفیہ نیٹ ورک کے افراد خود کو ’ دی لیگ‘ نامی تنظیم کے اراکان ظاہر کرتے تھے۔ ان کی ویب سائٹ پر جنوبی کوریائی خواتین کے ساتھ ملاقات کے لیے جنسی جذبات مشتعل کرنے والی تفصیلات بھی شائع کی جاتی تھیں۔

Prostituierte in Kambodia
جنوبی کوریائی خواتین کو ریاستی استغاثہ نے فونصلر سروس اور صحت کی سہولت فراہم کی ہےتصویر: AP

کنگ کاؤنٹی کی عدالت میں مشتبہ سیکس اسمگلروں کو پیش کرنے کے بعد استغاثہ کے وکیل ڈان سیٹربرگ کا کہنا تھا کہ اِن افراد نے جنوبی کوریا کی نوجوان خواتین کو جبری جنسی زیادتی کا شکار بھی کیا اور اِن کی توانائیوں کو ایسی فحش مہم کے استعمال کیا جس کے ذریعے وہ مزید مرد اِن کے کاروبار کا حصہ بن سکیں۔ اِن افراد کی گرفتاریاں ڈیڑھ برس کے تفتیشی عمل کے بعد عمل میں لائی گئیں۔ اِس دوران پولیس اور خفیہ اداروں نے امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بھی ایک ایسی ویب سائٹ ’مائی ریڈ بُک‘ کو بند کر دیا تھا۔

کیلیفورنیا اور سیئیٹل میں بند کی جانے والی ویب سائٹس کی جبری بندش پر سیکس ورکرز تک رسائی کے حق میں کام کرنے والوں نے شدید تنقید کی ہے۔ ان گروپوں کا خیال ہے کہ بند کی گئی ویب سائٹ محتاط انداز میں جسم فروشی کے معاملات کو جاری رکھے ہوئے تھیں اور ایسی محتاط ویب سائٹوں کی بندش سے جسم فروش خواتین سڑکوں پر نکل کر اپنا دھندا شروع کر سکتی ہیں۔ پولیس نے اپنے تفتیشی عمل کے بعد سیئیٹل شہر میں کم از کم ایک درجن چکلے بند کروا دیے ہیں۔ ان میں جسم فروشی پر مامور جنوبی کوریائی خواتین کو برآمد کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ خواتین امریکا میں غیرقانونی طور مقیم تھیں اور ریاستی استغاثہ نے انہیں فونصلر سروس اور صحت کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔