جنسی جنون میں مبتلا قاتل ہاتھی کی تلاش
29 اپریل 2010بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق آلفا نامی اس ہاتھی کو پکڑنے کے لئے ایک 15 رکنی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔ کیرالہ کے چیف وائلڈ لائف وارڈین کے. کے. سریواستوا کا کہنا ہے کہ آٹھ ہتھنیوں کو گزشتہ برس فروری اور جون کے عرصے میں مردہ پایا گیا۔
انہوں نے بتایا،:’’پوسٹ مارٹم رپورٹوں اور دیگر شواہد سے پتا چلتا ہے کہ انہیں ایک ہی ہاتھی نے ہلاک کیا ہے۔ دو ہتھنیوں کی لاشیں تو گزشتہ ماہ ملی ہیں۔ ان کے زخموں سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ ان ہلاکتوں کا ذمہ دار بھی وہی ہاتھی ہے‘‘۔
آلفا کے اس جارحانہ رویے کا سبب اس کے جنسی جنون کو قرار دیا جا رہا ہے، جس کے باعث وہ اپنی ’خواہشات‘ کے آگے سر نہ جھکانے والی ہتھنیوں کو مار ڈالتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مردہ ہتھنیوں کے جسم پر زخموں کے ایسے نشان پائے گئے ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے خود پر چڑھائی کرنے والے ہاتھی کے سامنے مزاحمتی رویہ اپنایا۔ ان کے زخم آلفا کے دانتوں کی وضع سے مطابقت رکھتے ہیں۔
سریواستوا نے 25 سالہ آلفا کو مزید دو ہلاکتوں کے لئے بھی ذمہ دار قرار دیا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان دو ہتھنیوں کی لاشیں کب ملیں۔
خبررساں ادارے AFP نے کیرالہ میں محکمہ جنگلی حیات کے ایک سابق عہدے دار پی. پی. پرامود کے حوالے سے بتایا کہ آلفا کے نوکیلے دانتوں کو تراشنا ہوگا، تاہم اس مقصد کے لئے اسے پکڑنے سے پہلے بے ہوش کرنا ہو گا۔ پرامود کا کہنا ہے کہ یہ عمل خطرناک ہو سکتا ہے اور اس سے آلفا کی جان بھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا پیچھا کرنا ہوگا، اور اسے بیہوش ہوتے ہی اٹھانا ہوگا۔
رپورٹ ندیم گِل
ادارت شادی خان سیف