1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جموں و کشمیر کو عظمت رفتہ لوٹانا چاہتا ہوں، مودی

عدنان اسحاق7 نومبر 2015

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سری نگر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیے تقریباً بارہ ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ مودی کے مطابق وہ اس ریاست کو اس کی سابقہ شان و شوکت اور فخر واپس دینا چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1H1Xo
تصویر: Reuters/D. Ismail

وزیراعظم نریندر مودی کے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے دورے کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ اس سلسلے میں ریاست کے کچھ حصوں میں کل ہی کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ ہندو قوم پرست رہنما مودی نے سری نگر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے اور سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات بھی اٹھائیں جائیں گے۔ مودی کے بقول، ’’ریاست میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور ڈیجیٹل سہولیات مہیا کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔‘‘ جموں و کشمیر کی ایک بڑی تعداد کو انٹرنیٹ کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ’’ ان سارے خوابوں کو پورے کرنے کے لیے نئی دہلی حکومت اس ریاست کے لیے بارہ ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کرتی ہے‘‘۔

2014ء میں آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر سری نگر ہی ہوا تھا۔ سرکاری سطح پر لگائے جانے والے اندازوں کے مطابق اس قدرتی آفت نے تین سو سے زائد افراد کی جان لی تھی اور سولہ ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔ مودی کے مطابق، ’’میرا دل چاہتا ہے کہ یہ رقم عوام کی قسمت تبدیل کرنے، نوجوانوں کو مضبوط کرنے اور کشمیر کو جدید بنانے پر خرچ ہو‘‘۔ اس موقع پر وہاں موجود عوام نے وزیراعظم کے اس اعلان پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ہاتھ ہلائے۔ ’’صرف نئی دہلی حکومت ہی نہیں بلکہ ہمارے دل بھی آپ کے ساتھ ہیں‘‘۔

Flut und Rettungsaktion in Jammu und Kaschmir
2014ء میں آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر سری نگر ہی ہوا تھاتصویر: Reuters/Uni

مودی کے اس دورے اور اس اعلان پر بھارت کی واحد مسلم اکثریتی ریاست کے معروف رہنما اور سابق وزیر اعٰلی عمر عبداللہ خاموش نہ رہ سکے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کے مسئلے کو روپے پیسے میں تولنے کی اپنی غلطی ایک مرتبہ پھر دہرائی ہے۔‘‘ علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ مودی کے دورے اور ان کے امدادی پیکج سے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی ریاست میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ علی گیلانی بھی آج ہفتے کے روز مودی کے مقابلے میں ایک ریلی نکالنے والے تھے لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی۔

مودی کے دورے سے قبل گزشتہ روز ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تین سو سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا تھا اور متعدد علیحدگی پسند رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا تھا۔