1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن گلوکار Herbert Grönemeyer کی 50 وِیں سالگرہ

17 اپریل 2006

Herbert Grönemeyer (ہیربرٹ گروئنے مایر) کا شمار جرمنی کی پوپ اور روک موسیقی کے مشہور ترین گلوکاروں میں ہوتا ہے۔ ابھی چند روز پہلے 12 اپریل کو اُنہوں نے اپنی عمر کے پچاس سال مکمل کر لئے۔ اِس 50 ویں سالگرہ کی مناسبت سے ایک نظر اِس جرمن فنکار کی شخصیت اور فن پر۔

https://p.dw.com/p/DYLs
تصویر: picture-alliance/dpa

Herbert Grönemeyer (ہیربرٹ گروئنے مایر) گذشتہ رُبع صدی سے جرمن موسیقی کے افق پر موجود ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ابھی وہ ایک مدت تک اِس افق پر نظر آتے رہیں گے۔ آج کل وہ اپنے گیتوں کے نئے البم پر کام کر رہے ہیں، جو غالباً آئندہ برس منظرِ عام پر آ سکے گا۔

ہیربرٹ گروئنے مایر کی کامیابی کی داستان 80ء کے عشرے کے اوائل میں اُن کے آبائی شہر Bochum میں شروع ہوئی۔ اپنے گیتوں کے پہلے دو البمز کی ناکامی کے بعد بالآخر اپنے گیت Männer یعنی مرد کے ذریعے گروئنے مایر جرمنی بھر میں مقبول ہو گئے۔

گروئنے مایر کے جس البم میں یہ گیت شامل تھا، وہ پورے اُناسی ہفتوں تک ہِٹ پریڈ کے چوٹی کے ایک سو البمز میں شامل رہا۔ اِس سے پہلے کسی جرمن روک سٹار کو اتنی زیادہ کاروباری کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی۔

90ء کے عشرے کے اواخر میں اُنہیں اپنے دو انتہائی قریبی عزیزوں کی وفات کا غم برداشت کرنا پڑا اور وہ ذرائع ابلاغ کی چکا چوند سے کچھ عرصے کے لئے پیچھے ہَٹ گئے۔ تب نومبر 1998ء میں یکے بعد دیگرے اُن کا بھائیWilhelm اور اُن کی اہلیہ Anna انتقال کر گئے۔ خاموشی کے اِسی عرصے میں اُن کے گیتوں کا البم Mensch یعنی انسان تخلیق ہوا اور یوں خاموشی کے چار سالہ وقفے کے بعد وہ پھر پوری آب و تاب سے موسیقی کے آسمان پر جلوہ گر ہوئے۔ یہ البم تین ملین کی تعداد میں فروخت ہوا اور اِس گیت کی مدد سے گروئنے مایر پہلی مرتبہ جرمن چارٹس میں پہلے نمبر پر چلے گئے۔

ہیربرٹ گروئنے مایر اپنی موسیقی ہی نہیں بلکہ اپنی سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کی وجہ سے بھی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ ہر طرح کے معاملات میں بے لاگ انداز میں اپنے تاثرت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کے بہت سے گیت سیاسی تبصروں کا سا رنگ لئے ہوتے ہیں۔ اپنے گیتوں میں وہ ایٹمی توانائی یا پھر نسل پرستی کی مخالفت کرتے ہوئے رواداری اور امن پر زور دیتے ہیں۔

وہ براعظم افریقہ میں ترقیاتی کاموں میں بھی بھرپور طریقے سے شرکت کرتے ہیں۔ برطانوی گلوکار Bob Geldof کی طرح گروئنے مایر نے بھی غربت کے خاتمے کے خلاف ایک تنظیم قائم کر رکھی ہے۔ اپنے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے گروئنے مایر کہتے ہیں کہ مل جل کر ہم میں اتنی قوت ہوتی ہے کہ ہم حالات کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ عملی قدم اٹھائے جائیں، اپنی خوشحالی کو دوسروں کے ساتھ بانٹا جائے، جھنجھوڑا جائے اور دُنیا کو ایک نیا رخ دیا جائے۔ اگر ہم آج اِس فرض کا سامنا نہیں کریں گے تو تمام عمر اِس شرمندگی کے ساتھ گذاریں گے کہ ہم نے ایسے کام نہیں کئے جو ممکن تھے، ہم چاہتے تو غربت، بیماری، بھوک اور موت کو شکست دے سکتے تھے۔ آئندہ نسلیں ہمیں اِسی پیمانے سے ماپیں گی۔

اُن کی سماجی سرگرمیوں کی شہرت صرف جرمنی تک ہی محدود نہیں رہی، جس کا اندازہ اِس بات سے ہوتا ہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میںممتاز امریکی جریدے ٹائم میگزین کے سرورق پر ہیربرٹ گروئنے مایر کی تصویر شائع کی گئی تھی۔ اُس شمارے میں ٹائم میگزین نے یورپ کی 37 شخصیات کو سن 2005ء کے ہیرو قرار دیتے ہوئے خراجِ تحسین پیش کیا تھا۔

اِس سال جرمنی میں منعقد ہونےوالے عالمی فٹ بال کلب کا سرکاری ترانہ لکھنے کا کام بھی گروئنے مایر کو ہی سونپا گیا تھا۔ نو جون کو میونخ شہر میں فٹ بال ورلڈ کپ کے آغاز پر ہیربرٹ گروئنے مایر خود یہ گیت پیش کریں گے، ٹائیٹل ہے:"Celebrate the Day"۔