جرمن کامیڈی فلم یورپی فلم ایوارڈز کی بڑی فاتح
11 دسمبر 2016یہ سالانہ ایوارڈز یورپی آسکر بھی کہلاتے ہیں۔ ہفتہ دَس دسمبر کی شب منعقدہ تقسیمِ انعامات کی تقریب میں مارین آڈے کی لکھی ہوئی اور اُنہی کی ہدایات میں بنی فلم ’ٹونی ایرڈمان‘ کو بہترین یورپی فلم کے اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ فلم ایک باپ بیٹی کی داستان پر مشتمل ہے۔ اس سال یہ فلم اور بھی متعدد بین الاقوامی اعزازات کے لیے نامزد ہوئی۔
مارین آڈے کو بہترین یورپی ڈائریکٹر اور اسکرین رائٹر کے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ فلم ’ٹونی ایرڈمان‘ میں ہیروئن کا کردار نبھانے والی اداکارہ زاندرا ہیولر نے بہترین یورپی اداکارہ کا اعزاز سمیٹا جبکہ ٹونی ایرڈمان کا مرکزی کردار نبھانے والے اداکار پیٹر زیمونی شیک کو بہترین یورپی اداکار کا ایوارڈ دیا گیا۔
بہترین فلم کے شعبے میں فلم ’ٹونی ایرڈمان‘ کا مقابلہ فرانس اور جرمنی کے اشتراک سے بننے والی فلم ’اَیلے‘، اسپین کی فلم ’جولیئیٹا‘، آئر لینڈ کی فلم ’رُوم‘ اور اس سال فرانس کے کان میلے میں گولڈن پام کا اعزاز جیتنے والی ممتاز برطانوی ڈائریکٹر کَین لوچ کی فلم ’آئی ڈینیئل بلیک‘ سے تھا۔
سویڈن اور ناروے کے باہمی اشتراک سے بننے والی فلم ’اے مَین کالڈ اوو‘ نے بہترین یورپی مزاحیہ فلم کا ایوارڈ جیتا۔ یورپی ڈِسکوری ایوارڈ (پری فِپریسکی) جیتنے والی فلم تھی، ’اولی ماکی کی زندگی کا پُر مسرت ترین دن‘۔ فرانس اور سوئٹزرلینڈ کے باہمی اشتراک سے بننے والی فلم ’مائی لائف اَیز اے سُخینی‘ کو بہترین اینیمٹڈ فیچر فلم کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
دَس دسمبر ہفتے کے روز منعقدہ تقریب کے میزبانوں نے اپنے سیاسی تبصروں سے اس تقریب کو گرمائے رکھا۔ اُنہوں نے اس دوران مہاجرین کے ساتھ ساتھ روس کو بھی اپنا موضوع بنایا۔ اس موقع پر روسی میوزک بینڈ ’پُسی رائٹ‘ کی جیل جانے والی فنکارہ ماریا الایوخینا نے یوکرائن کے ڈائریکٹر اولیگ سینٹسوف کی رہائی کی اپیل بھی کی۔ سینٹسوف روس میں دہشت گردی کے الزام میں بیس سال کی سزائے قید بھگت رہے ہیں تاہم اس روسی فنکارہ کا کہنا تھا کہ ان الزامات کے پیچھے سیاسی محرکات کارفرما ہیں۔