جرمن ڈانسر پینا باؤش کا انتقال
1 جولائی 2009پینا باؤش دنیا کی صفِ اول کی کوریوگرافر سمجھی جاتی تھیں۔ جرمنی کے مغربی شہر ووپرتال کے اوپیرا ہاؤس تھیٹر میں انہوں نے رقص کی ہدایت کار کے طور پر پینتیس برس تک کام کیا۔
چند روز قبل ہی ان کو کینسر کی تشخیص کی گئی تھی۔ ووپرتال اوپیرا ہاؤس کے مطابق اس کےباوجود وہ گزشتہ اتوار تک اپنے گروپ کے ساتھ پرفارم کر تی رہیں۔
امریکی کوریوگرافر کیرولن کارلسن کے مطابق پینا دنیا کی عظیم ترین کوریوگرافر تھیں۔ انہوں سے اس امر پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے کہ پہلے پاپ اسٹار مائیکل جیکسن اور اب پینا باؤش کی وفات نے انٹرٹینمنٹ کی دنیا کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ پینا کے انتقال پر کیرولن کارلسن کے الفاظ کچھ یہ تھے: پینا نے رقص کی دنیا میں انقلاب پرپا کیا تھا۔ وہ ایک انقلابی تھیں۔ وہ بالکل منفرد تھیں۔
یوزفین پینا باؤش ستائیس جولائی انیس سو چالیس کو زولنگین میں پیدا ہوئیں۔ انیس سو پچپن میں انہوں نے جرمن شہر ایسن میں رقص کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی۔ انیس سو اٹھاون میں پینا کو ایک اسکالرشپ سے نوازا گیا جس کے بعد وہ امریکہ روانہ ہو گئیں۔ امریکہ پہنچنے کے بعد انہوں نے نیویارک میں فنِ رقص کی تعلیم حاصل کی اور اینتونی ٹوڈر، یوزے لمون اور مارک ہنکسن جیسے رقص کے معتبر اساتذہ کے ساتھ کام کیا۔
انیس سو باسٹھ میں جرمنی لوٹنے کے بعد پینا نے از خود کوریو گرافی کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے کام میں رقص کے علاوہ ڈرامے کے عنصر کا بھی استعمال کیا جس کی وجہ سے جرمنی میں انہوں نے اپنے کام کے بڑے مدّاح پیدا کیے۔
پینا کی کوریوگرافی کی خاص بات یہ تھی کہ ان کے رقّاص کی جسمانی حرکت ان کے چہرے کے تاثرات کے برعکس ہوتی تھی۔ ان کے پسندیدہ موضوعات میں خوف، بے چینی اور مرد و عورت کے درمیان جنسی کھنچاؤ سرِ فہرست تھے۔
انیس سو تہتر میں پینا باؤش نے ڈانس تھیٹر ووپرتال کی بنیاد رکھی اور انہوں نے اس کے ڈائریکٹر کے فرائض انجام دینا شروع کیے اور آخری دم تک وہ یہی کام کرتی رہیں۔
اپنی زندگی میں ان کو بہت سے موقر اعزازات سے نواز گیا جن میں وینس کا ’گولڈن لوئن لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ بھی شامل ہے۔
اس ماہ کے آخر میں وہ ماسکو کے شیخوف انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول میں کرٹ وائل کے ’دا سیون ڈیڈلی سنز‘ اور بیرٹولٹ بریشٹ کے کام پر پرفارم کرنے والی تھیں۔
دنیا بھر کے اوپیرا ہاؤس کے ڈائریکٹرز اور معروف کوریوگرافرز نے پینا باؤش کے انتقال کو رقص کی دنیا میں ناقبلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔