جرمن پالیمانی انتخابات: سیاسی مہم میں گرما گرمی
14 ستمبر 2009کل اتوار کی رات عہدہء چانسلر کے دونوں اميدواروں کے درميان ٹيلی وژن پر ايک مباحثہ بھی ہوا۔ انتخابی مہم ميں افغانستان کی صورتحال ،خاص طور پر قندوز ميں جرمن کمانڈر کی درخواست پر نيٹو کی بمباری کے بعد ايک اہم موضوع بن چکی ہے۔
جرمنی کے پارليمانی انتخابات سے کوئی دو ہفتے قبل چانسلر کے عہدے کے اميدواروں، چانسلر ميرکل اور وزير خارجہ اشٹائن مائر کے مابين کل اتوار کی رات ايک ٹيلي وژن مباحثہ ہوا جس ميں دونوں نے اقتصادی صورتحال اور معاشی بحران،صحت اور ايٹمی توانائی اور اس کے علاوہ افغانستان کے بارے ميں بھی اظہار خيال کيا جہاں دوسرے کئی ملکوں کی افواج کے ساتھ جرمن فوج بھی تعينات ہے۔
عہدہء چانسلر کے اميدوار، وزير خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا کہ وہ افغانستان ميں ايسے حالات و شرائط پيدا کرنا چاہتے ہيں جن کے نتيجے ميں جرمن فوج وہاں سے واپس بلائی جاسکے۔ اس سے ان کی مراد افغان فوج اور پوليس کو تربيت دے کر اس قابل بنا دينا ہے کہ وہ ملک ميں سلامتی اور تحفظ کا کام خود انجام دے سکيں۔ دوبارہ چانسلر بننے کی اميدوار انگيلا مير کل نے کہا کہ افغانستان ميں جرمن فوج ايک عبوری مرحلے ميں ہے اور اسے جلد واپس آنا چاہئے۔ انہوں نے بھی اس پر زور ديا کہ افغان فوج اور پوليس کو تيزرفتاری سے تربيت دی جائے۔
جرمنی کے اخبارات نے دونوں اميدواروں کے مابين گذشتہ رات ہونے والے ٹيلی وژن مباحثے پر اپنی آراء کا اظہار کيا ہے۔ بہت سے روزناموں نے اس پر مايوسی ظاہر کی ہے کہ بحث بہت زيادہ حقيقت پسندانہ ماحول ميں ہوئی اور دونوں اميدواروں نے ايک دوسرے پر کسی بھی قسم کے حملوں سے گريز کيا۔
اخبار Süddeutsche Zeitung نے تحرير کيا ہے کہ مباحثے کے چاروں نگران صحافيوں يعنی ميز بانوں نے،بولنے والے کو پوری طرح سے اپنی بات کہنے کا موقع دينے کی امريکی خوبی پر عمل نہيں کيا۔اخبار لکھتا ہے کہ اشٹائن مائرکی کارکردگی بہتر رہی۔ انہوں نے چانسلر ميرکل پر حملے کرنے سے زيادہ ايک مدبرانہ سياسی انداز اختيار کيا جبکہ ميرکل کا انداز مدافعانہ تھا۔
ہفت روزہ Der Spiegel نے اپنی آن لائن اشاعت ميں لکھتا ہے کہ اشٹائن مائر نےسماجی فلاح کی بنياد پر قائم آزاد منڈی کے معاشی نظام پر بحث سے اپنے لئے واحد موقع کے طور پر فائدہ اٹھاتے ہوئےاس حوالے سے اپنی پارٹی SPD کی حکومت کی ضرورت کو واضح کيا۔انہوں نے اس موضوع پرموجودہ حکومت ميں اپنی ساتھی جماعت CDU اور ممکنہ اگلی حکومت ميں اس کا ساتھ دينے کی خواہش رکھنے والی جماعت FDP کے اقتصادی نظريات کو قابل اعتبار انداز ميں رد کر ديا۔ اخبار Frankfurter Allgemeine Zeitung کے مطابق کل رات کے ٹی وی مباحثے ميں واضح طور پر جيت اشٹائن مائر کی ہوئی جو بہرحال توقعات سے بہتر ثابت ہوئے۔
اخبار Kölner Szadtanzeiger نے تحرير کيا ہے کہ موجودہ مخلوط حکومت ميں شامل SPD اور CDU کے چانسلر کے عہدے کے دونوں اميدوار ٹی وی مباحثے ميں ايک ايسے شادی شدہ جوڑے کی مانند نظر آتے تھے جو کبھی کبھار آپس ميں لڑتا تو ہو ليکن بحيثيت مجموعی ايک دوسرے سے مطمئن ہو۔
رپورٹ: شہاب احمد صدیقی
ادارت: مقبول ملک