1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن صدر کا دورہ بھارت مکمل، سیول پہنچ گئے

8 فروری 2010

جرمن صدر ہورسٹ کوہلر جب بھارت کے اپنے دورے میں دارے واڑی گاؤں پہنچے تو وہاں کے باسیوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ بھارت کے ان کا دورے کا یہ آخری مقام تھا۔

https://p.dw.com/p/LvI9
تصویر: dpa

داری واڑی گاؤں میں ہورسٹ کوہلر کا استقبال کرنے والے مرد سفید کپڑوں میں ملبوس تھے اور انہوں نے سفید پگڑیاں باندھ رکھی تھیں۔ اس طرح خواتین مختلف رنگوں کی ساڑھیاں زیب تن کئے ہوئے تھیں۔کچھ بچے بھی وہاں موجود تھے۔ ہورسٹ کوہلر بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی سے یہاں آئے تھے۔

’’میں آپ سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ آپ مجھ سے، میری اہلیہ اور میرے وفد سے ملنے یہاں آئے ہیں۔ مجھے آپ کےجذبے اور محبت نے بہت متاثرکیا ہے۔ میں ایک سرکاری دورے پر بھارت آیا تھا۔ اس کے باوجود مجھے یہاں کے لوگوں سے ملنے اور انہیں سمجھنے کا اشتیاق تھا۔ میں یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ ہم کس طرح مل کر کام کر سکتے ہیں، کس طرح مشترکہ کوششوں سے بھارت میں غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ، خاص طور پر دیہی علاقوں میں۔‘‘

Bundespräsident Köhler zu Staastsbesuch in Indien
جرمن صدر دارے واڑی گاؤں میںتصویر: AP

دارے واڑی گاؤں میں شدید خشک سالی ہے۔ یہاں جرمن حکومت کے تعاون سے فراہمی آب کے کئی منصوبوں پرکام ہو رہا ہے۔ اس موقع پر صدر کوہلر نے استقبال کے لئے آنے والوں سے مصافحہ کیا، ان کے سوالات کے جوابات دیئے اور ان سے گھل مل گئے، جس کی وجہ سے ایک افراتفری پھیل گئی۔

بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کے دوران جرمن صدر اس شاندار استقبال اور انتظامات کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے۔ جرمن صدر نے اپنے اس دورے کو کامیاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں جمہوری اقدار انتہائی مضبوط ہیں اوریہی دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے بنیاد فراہم کرتی ہے۔

اس کے بعد کوہلر سیول روانہ ہو گئے تھے۔ کوہلر جنوبی کوریا کے اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے اور پارلیمان کے ایک اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر بات کی جائے گی۔ جنوبی کوریا پہنچنے پرکوہلر نے کہا کہ یہ ملک رقبے کے لحاظ سے بھارت سے تو چھوٹا ہے لیکن ٹیکنالوجی کے حوالے سے جرمنی کے لئے بہت اہم ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر