جرمن شہر ميں مہاجرين کے سبب کارنيوال پريڈ منسوخ
16 جنوری 2016لوئر رائن کے شہر رائن برگ کے پبلک سکيورٹی چيف جانی اسٹرے نے اس فيصلے کی وجوہات بيان کرتے ہوئے کہا کولون کی طرح کے کسی اور ممکنہ واقعے کے خوف کے سبب يہ قدم اٹھايا گيا ہے۔ اسٹرے نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے بات چيت کرتے ہوئے يہ بھی کہا کہ کولون ميں ہونے والے واقعات ہی کے سبب يہ فيصلہ کيا گيا ہے۔
جرمنی ميں کارنيوال کے موقع پر ملک بھر اور بالخصوص دريائے رائن کے خطے ميں رنگا رنگ تقريبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ کارنیوال تہوار کے سلسلے میں ايک اہم دن ’روزن مونٹاگ‘ یعنی گلابی پیر کہلاتا ہے، جسے آٹھ فروری کو منايا جائے گا اور اس دن لاکھوں جرمن شہری رنگا رنگ کوسٹيومز پہنے سڑکوں پر نکتے ہيں۔ تاہم کولون ميں نئے سال کی تقريبات کے دوران تارکين وطن کے پس منظر والے افراد کے ہاتھوں لڑکيوں کو ہراساں کرنے اور لوٹ مار کے واقعات کے سبب حکام کو خدشہ ہے کہ کہيں ايسا ہی کوئی واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔ حکام اس بارے ميں بھی فکر مند ہيں کہ جرمن معاشرے اور طور طريقوں سے ناواقف مہاجرين تہوار کے دوران کثرت سے الکوحل پينے جيسے عوامل کا غلط مطلب نہ نکاليں اور نتيجتاً موقع کا غلط فائدہ نہ اٹھائيں۔
رائن برگ کے حکام نے اس حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کيا ہے کہ مقامی پوليس اس نوعيت سے واقعات سے نمٹ پائے گی يا نہيں۔ قريبی شہر اورسوئے ميں ايک ہاسٹل ميں تقريباً پانچ سو تارکين وطن مقيم ہيں۔ رائن برگ کے پبلک سکيورٹی چيف جانی اسٹرے کے مطابق پناہ گزين پريڈ کی منسوخی کی واحد وجہ نہيں بلکہ ٹريفک کے نظام ميں ممکنہ خلل اور لوگوں کا قابو سے باہر ہو کر غلط افعال ميں ملوث ہونا بھی اس فيصلے کی وجوہات ميں شامل ہيں۔
مقامی پوليس نے پريڈ کے منتظمين سے ايک ايسا منصوبہ طلب کيا تھا، جس ميں تمام تر سکيورٹی خدشات کو مد نظر رکھا جائے تاہم منتظمين مقررہ مدت تک حکام کو يہ منصوبہ مہيا نہيں کر پائے۔