جرمن درآمدات اور برآمدات کا نيا ريکارڈ
9 مئی 2011جرمن دفتر شماريات کے فراہم کردہ ان اعداد و شمار کے مطابق اس سال مارچ ميں جرمنی نے 98.3 ارب يورو کی اشياء برآمد کيں، جبکہ درآمد کردہ اشياء کی ماليت 79.4 ارب يورو تھی۔
وفاقی دفتر شماريات کے مطابق مارچ سن 2011 ميں جرمن برآمدات، مارچ سن 2010 کے مقابلے ميں 15.8 فيصد اور درآمدات مارچ سن 2010 کے مقابلے ميں 16.9 فيصد زيادہ تھيں۔ سن 1950 ميں جرمنی کی بيرونی تجارت سے متعلق اعداد وشمار جمع کرنے کے آغاز کے بعد سے کسی بھی مہينے ميں جرمنی نے اتنی زيادہ ماليت کی اشياء نہ تو برآمد اور نہ ہی درآمد کی تھيں۔
برآمدات کے شعبے ميں اب تک کا ماہانہ ريکارڈ 88.8 ارب يورو تھا جو اپريل سن 2008 ميںقائم ہوا تھا۔ اب تک سب سے زيادہ درآمدات نومبر سن 2010 ميں کی گئی تھيں۔
اس طرح جرمنی کی بيرونی تجارت کے توازن کے حساب کتاب ميں مارچ کے مہينے ميں درآمدات کے مقابلے ميں برآمدات 18.9 ارب يورو زيادہ رہيں۔ اس کے مقابلے ميں مارچ سن 2010 ميں جرمنی کو بيرونی تجارت ميں خسارے کا سامنا تھا، جو17 ارب يورو تھا، يعنی يہ کہ مارچ سن 2010 ميں جرمنی کی درآمدات اُس کی برآمدات سے 17 ارب يورو زيادہ رہی تھيں۔ اس سال مارچ ميں جرمنی کو بيرونی تجارت ميں منافع ہوا، جو 15.2 ارب يورو رہا۔
مارچ سن 2011 ميں جرمنی نے يورپی يونين کے رکن ممالک کو 58.8 ارب يورو کی مصنوعات برآمد کيں جبکہ اُس نے ان ممالک سے 51.3 ارب يورو کی اشياء درآمد کيں۔ اس طرح پچھلے سال کے مارچ کے مقابلے ميں جرمنی نے اس سال مارچ ميں يورپی يونين کے دوسرے رکن ملکوں کو 16 فيصد زيادہ اشياء برآمد کيں جبکہ اُس نے ان ممالک سے 21 فيصد زيادہ اشيا درآمد کيں۔ مارچ سن 2011 ميں جرمنی نے يورو زون کے ممالک کو 39.7 ارب يورو کی اشيا فروخت کيں اور ان ممالک سے 36.1 ارب يورو کی چيزيں خريديں۔ اس سال مارچ ميں يورو زون سے باہر يورپی يونين کے ملکوں کو جرمنی کی برآمدات 19.1 ارب يورو ماليت کی تھيں جبکہ جرمنی نے ان ملکوں سے 15.2 ارب يورو کی اشياء درآمد کيں۔
مارچ سن 2011 ميں جرمنی نے يورپی يونين سے باہر کے ملکوں کو 39.5 ارب يورو ماليت کی مصنوعات فروخت کيں جبکہ اُس نے ان ممالک سے 28.1 ارب يورو کی اشياء درآمد کيں۔
رپورٹ: شہاب احمد صديقی
ادارت: مقبول ملک