جرمنی کے فیٹل فارمولا ون ریسنگ کے نئے عالمی چیمپیئن بن گئے
9 اکتوبر 2011جاپان کے شہر سوزوکا میں ہونے والی گراں پری ریس میں 24 سالہ فیٹل کو محض ایک پوائنٹ درکار تھا، جس کی بدولت وہ عالمی چپیمپیئن کا تاج اپنے سر پر سجاسکتے تھے۔ ان کی راہ میں محض جینسن بٹن ہی رکاوٹ بن سکتے تھے۔ جاپان گراں پری انگلش ڈرائیور جینسن بٹن نے ہی جیتی مگر فیٹل تیسرے نمبر پر رہتے ہوئے چیمپیئن کا تاج اپنے سر پر سجانے میں کامیاب ہوگئے۔ فیٹل کو اس اعزاز سے محروم کرنے کے لیے بٹن کے لیے نہ صرف جاپان گراں پری جیتنا ضروری تھا بلکہ یہ بھی ضروری تھا کہ فیٹل پہلی دس پوزیشنوں میں سے کوئی بھی حاصل نہ کر سکیں۔
جاپان گراں پری میں ہسپانوی ڈرائیور فرنانڈو الانسو دوسرے جبکہ جرمنی ہی سے تعلق رکھنے والے سابق عالمی چیمپیئن مشاعیل شوماخر ساتویں نمبر پر رہے۔ 24 سالہ فیٹل نے جاپان گری پری کا کوالیفائنگ راؤنڈ جیتا تھا اور اس کی بدولت انہوں نے مقابلے کا آغاز پول پوزیشن سے کیا۔ اس سال وہ 12 مرتبہ پول پوزیشن سے مقابلے کا آغاز کرچکے ہیں۔ عالمی چپیمپیئن بننے کے بعد فیٹل نے جذباتی انداز میں اپنے ساتھیوں سے ٹیم ریڈیو کے ذریعے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، ’’ آپ سب کا بہت بہت شکریہ، ہم نے کچھ بھی آسان نہیں لیا اور آخر کار کر ڈالا۔‘‘
فیٹل کی خواہش تھی کہ وہ جاپان گراں پری جیت کر عالمی چیمپیئن ہونے کا اعزاز شاہانہ انداز میں اپنے نام کریں۔ ریس کے آغاز ہی سے فیٹل کی جارحانہ طرز ڈرائیونگ میں ان کی یہ خواہش جھلک رہی تھی۔
سال رواں میں ابھی چار مزید مقابلے باقی ہیں مگر فیٹل کی پوزیشن کو کوئی خطرہ نہیں۔ ان کے 324 پوائنٹس ہیں جبکہ ان کے قریبی حریف بٹن کے 210 پوائنٹس ہیں۔ فیٹل سے قبل ان کے ہم وطن شوماخر مسلسل دو سال چیمپیئن رہنے کا اعزاز دو بار حاصل کر چکے ہیں۔ شوماخر نے پہلی مرتبہ 1994-95 میں اور دوسری بار 2005-06 میں عالمی چیمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: حماد کیانی