1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کا سیاسی بحران: صدر کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات

21 نومبر 2017

جرمنی میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے جرمن صدر آج منگل کو فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کر رہے ہیں جرمنی میں نئی حکومت سازی کے لیے جاری مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2nzCW
Deutschland Ende Jamaika-Koalition Sondierungsgespräche | Angela Merkel; Bundeskanzlerin
تصویر: Reuters/A. Schmidt

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر آج منگل اکیس نومبر کو ایف ڈی پی کے سربراہ کرسٹیان لِنڈنر اور گرین پارٹی کی لیڈر زیمونے پیٹر سے ملاقات کریں گے۔ جرمن صدر ان رہنماؤں سے کوئی ایسا راستہ نکالنے کی اپیل کریں گے، جس سے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لیے مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کیا جا سکے۔

Deutschland Ende Jamaika-Koalition Sondierungsgespräche | Angela Merkel; Bundeskanzlerin
تصویر: Reuters/A. Schmidt
Deutschland Bundespräsident Frank-Walter Steinmeier in Berlin
جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائرتصویر: picture-alliance/abaca/M. Gambarini

اب تک برسراقتدار وفاقی حکومت میں چانسلر میرکل کو ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن رواں برس انتخابات کے بعد اس جماعت نے چانسلر میرکل کے حکومتی اتحاد میں دوبارہ شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ چانسلر میرکل کو کئی دوسری چھوٹی جماعتوں سے مل کر حکومت سازی کے لیے مذاکرات کرنا پڑے، لیکن دو روز قبل یہ مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ ستمبر کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہ ملنے کے بعد سے چار جماعتوں کے مابین یہ مذاکرات جاری تھے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو)، صوبے باویریا میں سی ڈی یو کی ہم خیال جماعت کرسچین سوشل یونین، فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی اس مذاکراتی عمل کا حصہ تھیں۔

جرمن چانسلر کے پاس اس وقت دو راستے ہیں۔ یا تو چانسلر میرکل اقلیتی حکومت بنا لیں یا پھر نئے انتخابات کروائے جائیں۔ لیکن گزشتہ روز جرمن چانسلر نے کہا تھا کہ وہ اقلیتی حکومت سازی کی بجائے نئے انتخابات کو ترجیح دیں گی اور ان کی جماعت اس کے لیے تیار ہے۔ دریں اثناء ایس پی ڈی کی ایک اہم خاتون سیاستدان آندریا ناہلَیس نے کہا ہے، ’’ہمیں ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے اور نئی حکومت کے حوالے سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔‘‘

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر کا تعلق بھی ایس پی ڈی سے ہی تھا اور انہوں نے نئے انتخابات کروانے کی تجویز کو سختی سے رد کر دیا ہے۔ صدر شٹائن مائر ایس پی ڈی کے موجودہ سربراہ مارٹن شُلس سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں تاکہ انہیں چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ مل کر نئی وفاقی حکومت بنانے کا  قائل کیا جا سکے۔

جرمنی: مذاکرات کی ناکامی اب کیا ہو سکتا ہے؟