جرمنی پرتگال کو ہرا کر یورو کپ کے سیمی فائنل میں
20 جون 2008میچ کے آغاز میں پرتگال کی ٹیم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن پہلے ہی ہاف کے بائیسویں منٹ میں پوڈولسکی کے ایک عمدہ پاس پر شوائین سٹائیگر نے گول کر کے پرتگال کو حیرت میں ڈال دیا۔
اور اس کے چار منٹ بعد یعنی چھبیئسویں منٹ میں میروزلاف کلوزے نے ایک اور گول کر کے ، جرمنی کو دو صفر کی برتری دلا دی ۔
اور یوں جرمنی کھیل پر چھا گیا۔ پہلے ہاف کے اختتام سے قبل اکتالیسویں منٹ میں پرتگال کے ہیرو رونالڈو کی ایک ری باونڈ کک پر کپتان نونو گومز نے گول کر دیا تاہم پہلے ہاف کے اختتام پر جرمنی کو ایک گول کی برتری حاصل رہی۔
دوسرے ہاف میں پرتگال کی ٹیم مسلسل حملے کرتی رہی لیکن گول کرنے میں ناکام رہی جبکہ میچ کے باسٹھویں منٹ میں جرمن کپتان مشائل بالاک نے گول کر کے جرمنی کو ایک مرتبہ پھر دو گول کی برتری دلا دی جو میچ کے ستاسیئویں منٹ تک قائم رہی۔ جب متبادل پرتگالی کھلاڑی پوستیگا نے گول کیا۔ اور یوں آخری پانچ منٹ کا کھیل مزید سنسنی خیز ہو گیا تاہم جرمنی نے ایک گول کی برتری قائم رکھی اور کامیاب رہا۔
کہا جاتا ہے کہ جرمن کپتنان جب گول کرتے ہیں تو جرمنی میچ ضرور جیتتا ہے ۔ اس ٹورنامنٹ کےگروپ میچ میں آسٹریا کے خلاف بالاک نے فیصلہ کن گول کر کے جرمنی کو کواٹر فائنل میں لانے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور گزشتہ شب بھی بالاک کا گول جرمنی کی کامیابی کی وجہ بنا۔ جبکہ جرمن کھلاڑی شوائین سٹائیگر جو اپنی بھر پور فارم میں نہیں تھے ، انہوں نے اس میچ میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
ہر چار سال بعد منعقد ہونے والی یورو چمپیئن شپ کے مقابلوں میں اس مرتبہ جرمنی کی ٹیم کومضبوط تصور نہیں کیا جا رہا تھا اور کواٹر فائنل میں بھی عام خیال کیا جا رہا تھا کہ پرتگال یہ میچ آسانی سے چیت لے گا۔ تاہم روائتی طور پر ، اس ٹورنامنٹ میں بھی جرمنی نے آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنانا شروع کی اور بالخصوص اس میچ میں بہترین ٹیم ورک کا مظاہرہ کیا جو وہ اس ٹورنامنٹ میں ابھی تک نہیں کر سکے تھا۔
مجموعی طور پر اس میچ میں فٹ بال زیادہ پرتگال کے پاس رہا، نشانے پر ہٹیں بھی پرتگال کی زیادہ تھیں اور کورنرز بھی پرتگال کے ہی زیادہ تھے۔ لیکن پھر بھی جرمنی کی ٹیم ایک اچھے جذبے اور ٹیم ورک کے ساتھ کھیلی جبکہ دنیائے فٹ بال کے بہترین کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کوئی جادو نہیں دکھا سکے۔
آج ایک دوسرے سیمی فائنل میں کروشیا اور ترکی کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی اور کامیاب ٹیم جرمنی کے ساتھ سیمی فائنل کھیلے گی۔ ان کواٹر فائنل مقابلوں میں ترکی اور کروشیا کی ٹیمیں قدرے کمزور سمجھی جا رہی ہیں اور اس طرح جرمنی کے فائنل میں جانے کے امکانات روشن ہیں۔