1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں مہاجرین کی آمد، بے گھری میں اضافے کا سبب

صائمہ حیدر
15 نومبر 2017

جرمنی میں  بے گھر افراد کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے نے کہا ہے کہ ملک میں بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سن 2018 تک ایک اعشاریہ دو ملین افراد ممکنہ طور پر عارضی پناہ گاہوں میں رہیں گے۔

https://p.dw.com/p/2nfdN
Deutschland Flüchtlinge Passau
تصویر: Getty Images/J. Simon

جرمن ادارے کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں غربت کی شرح میں اضافے اور ایک اعشاریہ ایک ملین مہاجرین کو جرمن سماج میں ضم کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔

جرمن ادارے ’ہوم لیس نیس ایسوسی ایشن‘ کے مطابق ملک میں سن دو ہزار سولہ میں آٹھ لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد بے گھر تھے اور یہ تعداد سن دو ہزار چودہ کے مقابلے میں ایک سو پچاس فیصد زیادہ تھی۔ بے گھری سے متاثر افراد کی نصف تعداد پناہ گزینوں کی تھی۔

بے گھر افراد کے لیے سرگرم اس جرمن گروپ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی تحریر کیا ہے کہ سن دو ہزار سولہ میں 52،000 افراد سڑکوں پر رہنے پر مجبور تھے اور یہ تعداد بھی سن دو ہزار چودہ کے مقابلے میں ایک تہائی زیادہ تھی۔ گروپ کے مطابق شیلٹرز میں رہنے والے افراد کی تعداد سن دو ہزار اٹھارہ تک ممکن ہے کہ چالیس فیصد تک مزید بڑھ جائے۔ اس تعداد میں اضافے کے اسباب میں بڑھتے ہوئے کرایے، معاون ہاؤسنگ اسکیموں کی کمی اور مہاجرین کو پناہ گزین کی حیثیت دینا ہے جس کے بعد وہ گھر لینے کے حق دار ہو جاتے ہیں۔

Deutschland Flüchtlinge Tempelhof Berlin
تصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمن ادارے نے اپنی رپورٹ میں مہاجرین کی آمد کو گھروں کی کمیابی کا ایک  پہلو قرار دیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی حکومت کی ’ناکام‘ ہاؤسنگ پالیسیوں کو بھی اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

دوسری جانب جرمنی کے وفاقی ادارے برائے شماریات نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ سن دو ہزار سولہ میں جرمن آبادی کا بیس فیصد یعنی قریب سولہ ملین افراد غربت کے خطرے سے دو چار تھے۔

جرمن وزارت برائے محنت اور سماجی امور نے مہاجرین کی رہائش کے مسئلے سے نمٹنے کے حوالے سے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی میں انفرادی رہائش کا حصول ایک چیلنج رہا ہے۔