جرمنی میں بیکنگ کی یورپی چیمپئن شپ
3 اکتوبر 2011جرمن شہر وائن ہائم میں منعقد ہونے والے اس مقابلے میں آٹھ یورپی ملکوں کے نوجوان بیکرز نے شرکت کی۔ ان نوجوانوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے طرح طرح کی مصنوعات تیار کرتے ہوئے، جیوری کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔
اپنی نوعیت کے اس اکتالیسویں بین الاقوامی مقابلے میں فتح، میزبان ملک جرمنی کے حصے میں آئی۔ بائیس سالہ جرمن بیکر مارک مُندری نے مقابلے میں شریک دیگر پندرہ نوجوانوں کو شکست دی۔ دوسرا نمبر بھی جرمن کے حصے میں ہی آیا، جس پر فیلکس ریِمیِلے رہے جبکہ تیسری پوزیشن فرانس کے اوریلیاں پینونے حاصل کی۔
جرمنی اور فرانس کے علاوہ اس چپمپئن شپ میں ڈنمارک، اٹلی، ہالینڈ، آسٹریا،سویڈن اور سوئٹزرلینڈ شریک تھے۔ جرمن بیکرز اکیڈمی میں ہونے والے اس مقابلے میں بیکری آئٹمز کی خوشبو اتنی اشتہا انگیز تھی کہ مقابلہ دیکھنے والوں کے منہ میں پانی بھر آیا۔
چار روز تک جاری رہنے والوں ان مقابلوں کا موضوع ’سرکس‘ تھا۔ ہر بیکر یا ٹیم کو پانچ گھنٹوں کا وقت دیا گیا تھا، اس دوران اس نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو استمال کرتے ہوئے رنگ برنگی ڈبل روٹیاں،کیکس اور بیکری کی دوسری اشیاء تیارکرنا تھیں۔ اس دوران اس بات کا خیال رکھنا لازمی تھا کہ ان کے تیار کردہ بیکری آئٹمز کا، سرکس سے کوئی نہ کوئی تعلق ضرور ہونا چاہیے۔
اس چیمپئن شپ کی پانچ مختلف کیٹیگریز تھیں۔ اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد بھی وہاں موجود تھی۔ ان مقابلوں جرمنی کے کئی ٹی وی چینلز نے براہ راست نشرکیا۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: افسر اعوان