1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی سے اپنے ملک رضاکارانہ ملک بدری، کيا کيا مل سکتا ہے؟

عاصم سلیم Sertan Sanderson
26 دسمبر 2017

جرمنی ميں پناہ کے متلاشی ہزاروں افراد اپنی درخواستوں پر کارروائی جاری رکھے ہوئے ہيں۔ اس دوران حکومت نے متعدد پارٹنرز کے ساتھ ايسے پروگرام تشکيل ديے ہيں، جن سے رضاکارانہ طور پر ملک بدری کے خواہاں افراد مستفيد ہو سکتے ہيں۔

https://p.dw.com/p/2px0Y
Griechenland Mazedonien Grenze Flüchtlinge
تصویر: Getty Images/AFP/A. Nimani

جرمنی ميں کاغذی کارروائی کافی وقت لے سکتی ہے۔ پچھلے دو سے تين برسوں کے دوران جرمنی آنے والے تارکين وطن، سياسی پناہ کی درخواستوں پر فیصلوں، سہوليات کی فراہمی اور ديگر معاملات ميں تاخير سے اکثر و بيشتر اکتا جاتے ہيں۔ ايسے ميں بہت سے اپنے وطن واپس جانے کے خواہاں ہوتے ہيں ليکن يا تو وہ اس کے طريقہ کار سے واقف نہيں يا پھر انہيں اس سلسلے ميں مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ جرمنی سے جانے يا نہ جانے کے بارے ميں حتمی فيصلے تک پہنچ سکيں۔

رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کے ليے جرمن حکومت نے بہت سے پروگرام شروع کر رکھے ہيں۔ اس سلسلے ميں ابتدائی معلومات حکومت کی ويب سائٹ www.returningfromgermany.de پر دستياب ہے۔ اس ويب سائٹ پر نو مختلف زبانوں ميں معلومات موجود ہيں۔ علاوہ ازيں وفاقی جرمن دفتر برائے ہجرت و مہاجرين (BAMF) کی ويب سائٹ پر متعدد ايسے پروگراموں کی تفصيلات موجود ہيں، جو خود اپنے ملک واپسی کی خواہش رکھنے والے افراد کی مشاورت اور مالی امداد سميت ديگر کئی صورتوں ميں مدد کرتے ہيں۔

Infografik Number of deportations versus voluntary returns from Germany 2012-16

REAG/GARP

ان پروگراموں کی بنياد جرمن حکومت نے سن 1979 اور سن 1989 ميں رکھی تھی جبکہ سن 2000 ميں انہيں ملا ديا گيا تھا۔ اس پروگرام کے ذريعے وطن واپسی کے خواہش مند مہاجرين کی واپسی کے ليے ٹکٹس کا بندوبست کيا جاتا ہے جبکہ چند مخصوص صورتحالوں ميں کچھ رقم بھی ادا کی جا سکتی ہے۔رقم کی ادائيگی اس صورت ميں ہوتی ہے، جب متعلقہ فرد کسی ايسے ملک سے جرمنی پہنچا ہو، جہاں جنگ جاری تھی۔ اس پروگرام سے وہ تارکين وطن بھی مستفيد ہو سکتے ہيں جن کی پناہ کی درخواستيں منظور ہو چکی ہوں جبکہ وہ بھی، جن کی درخواستيں مسترد ہو چکی ہوں۔ اب تک تقريباً نصف ملين افراد اس پروگرام سے مستفيد ہو کر اپنے اپنے آبائی ممالک روانہ ہو چکے ہيں۔

Infografik Flüchtlinge freiwillige Rückkehr ENG

StarthilfePlus

يہ پروگرام يورپ کو درپيش مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کی ايک کوشش کے طور پر اسی سال کے آغاز ميں متعارف کرايا گيا تھا۔ پروگرام کی مقصد ان افراد يا مہاجرين کی حوصلہ افرائی ہے، جو رضاکارانہ بنيادوں پر اپنے ملک جانے کی خواہش کے حامل ہوں۔ پينتاليس ممالک کی شہريت رکھنے والے مہاجرين اس سے مستفيد ہو سکتے ہيں۔ StarthilfePlus کے ذريعے مہاجرين کو مختلف سطوحات اور مراحل ميں رقم کی ادائيگی کی جاتی ہے۔

پہلا اسٹيج: سياسی پناہ کی درخواست پر کارروائی مکمل ہونے سے قبل ہی رضاکارانہ ملک بدری پر ايک دفعہ بارہ سو يورو کی ادائيگی۔

دوسرا اسٹيج: پناہ کی درخواست مسترد ہو جانے کے بعد رضاکارانہ ملک بدری کے ليے مقرر کردہ ابتدائی وقت ميں وطن واپسی کی صورت ميں ايک مرتبہ آٹھ سو يورو ادا کيے جاتے ہيں۔

اسٹيج ايس: اگر کسی شخص کو جرمنی ميں ’ليگل پروٹيکشن‘ کا درجہ حاصل ہو جائے ليکن وہ پھر بھی اپنے ملک جانا چاہے، تو اسے آٹھ سو يورو مل سکتے ہيں۔ يہ سہولت تمام ممالک کی شہريت کے حامل افراد کے ليے ہے نہ کہ صرف پينتاليس۔

اسٹيج يو: اپنے آبائی ملک جانے کے خواہاں ايسے تارکين وطن، جن کا جرمنی ميں يکم فروری سن 2017 سے يکم اگست سن 2017 کے درميان اندراج ہوا ہو اور ان کی پناہ کی درخواستيں مسترد کی جا چکی ہوں، انہيں بھی آٹھ سو يورو ادا کيے جا سکتے ہيں۔ علاوہ ازيں جرمنی ميں عارضی قيام مگر ملازمت کی اجازت نہ ملنے والے يا ’ڈلڈنگ‘ کا درجہ رکھنے والے تارکين وطن بھی لس سہولت سے مستفيد ہو سکتے ہيں۔

اس کے علاوہ StarthilfePlus واپسی ميں دلچسپی رکھنے والے خاندانوں کے ليے بھی بہت سی مراعات رکھی ہوئی ہيں۔ مثال کے طور پر اگر ايک ہی اہل خانہ کے چار سے زائد افراد کسی ايک پروگرام کے ليے کواليفائی کر ليں، تو اس اہل خانہ کو اضافی پانچ سو يورو ديے جا سکتے ہيں۔ پھر ايک خصوصی اسکيم کے تحت يکم دسمبر سن 2017 اور آئندہ برس اٹھائيس فروری کے درميان رضاکارانہ ملک بدری کے ليے درخواست دينے والے خاندانوں کو اضافی تين ہزار يورو جبکہ کسی فرد کو ايک ہزار يورو تک فراہم کيے جا سکتےہيں۔ مقصد يہ کہ ان رقوم سے يہ افراد اپنے آبائی ممالک واپسی کے بعد اپنے مکانات وغيرہ تعمير کرا سکيں۔

ZIRF-Counselling

وفاقی جرمن دفتر برائے ہجرت و مہاجرين نے مہاجرين و تارکين وطن کومشاورت فراہم کرنے کے ليے بين الاقوامی ادارہ برائے مہاجرين کے اشتراک سے ZIRF Counselling شروع کی ہے۔ اس پروگرام کے ذريعے رضا کارانہ ملک بدری کے فيصلے تک پہنچنے اور پھر اسے حقيقت بنانے کے ليے تمام تر دستاويزی کارروائی کے ليے مشاورت فراہم کی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ جرمن حکومت نے رضاکارانہ وطن واپسی کے بعد اپنے آبائی ملک ميں دوبارہ جگہ بنانے اور اپنے پيروں پر کھڑے ہونے کے ليے بہت سے چھوٹے اور بڑے پروگرام شروع کر رکھے ہيں جن کی تفصيلات مندرجہ ذيل ايڈريس پر دستياب ہیں۔ www.returningfromgermany.de/en/programmes#Reintegration

پاکستانی تارک وطن، جسے یورپ نے دوسری مرتبہ بھی مایوس کیا