جرمنی بمقابلہ ارجنٹائن: میچ سے پہلے بیان بازی
3 جولائی 2010ارجنٹائن کے کوچ اور اپنے وقت کے مایہ ناز فٹ بالر میرا ڈونا کا کہنا ہے کہ جرمن کھلاڑی ان کی ٹیم سے خوفزدہ ہیں۔
جرمن کھلاڑی باستیان شوائن شٹائگر کی طرف سے ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کے بارے میں دئے گئے ایک بیان پر صحافیوں کے سامنے اپنے ردعمل میں میرا ڈونا نے کہا: ’’میرے پاس شوائن شٹائگر کے بیان پر سوچ بچار کا وقت نہیں۔ مجھے اس کی کوئی پرواہ بھی نہیں کہ اس کا مسئلہ کیا ہے اور آیا وہ نروس ہو رہا ہے۔‘‘ میرا ڈونا نے پر اعتماد انداز میں کہا کہ ان کی ٹیم جرمنی کو انہی کے ہاف میں شکست دے گی۔
جرمن ٹیم کے نائب کپتان اور مڈ فیلڈ میں کھیلنے والے شوائن شٹائگر نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ارجنٹائن کے کھلاڑی اپنے مخالفین کو اشتعال دلانے اور ریفری کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ شوائن شٹائگر کا کہنا تھا: ’’ہم ان کی جانب سے اشتعال انگیزی کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ امید ہے کہ ریفری صورتحال قابو میں رکھیں گے۔‘‘
دونوں ٹیمیں اس سے قبل 2006ء کے عالمی کپ میں بھی کوارٹر فائنل کے مرحلے میں ایک دوسرے سے آمنے سامنے ہوچکی ہیں، جس میں جیت جرمنی کا مقدر بنی تھی۔ میچ کے بعد دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے مابین تکرار بھی ہوئی تھی۔
جرمن ٹیم کے کپتان فیلپ لاہم کے بھی کچھ ایسے ہی خیالات ہیں۔ ’’ہم جانتے ہیں کہ جنوبی امریکی کھلاڑی غصیلے اور جذباتی ہوتے ہیں اور وہ ہارنا پسند نہیں کرتے۔‘‘
جرمن ٹیم کے مینیجر اولیور بیئرہوف کا کہنا ہے کہ ارجنٹائن کے لوگ بڑے دوستانہ برتاؤ والے اور تہذیب یافتہ لوگ ہیں مگر جب وہ میدان میں اترتے ہیں تو وہ یہ سب بھول جاتے ہیں۔
جرمن کپتان لاہم تسلیم کرتے ہیں کہ ارجنٹائن کے ساتھ مقابلہ جرمن ٹیم کا اصل امتحان ہے۔ مبصرین کے بقول جرمن ٹیم جان بوجھ کر بیان بازی کا یہ غیر روایتی ہتھیار آزما کر مخالف کو دباؤ میں لانا چاہتی ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ٹورنامنٹ کا تیسرا کوارٹر فائنل ہفتہ تین جولائی جنوبی افریقی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے کھیلا جائے گا۔ اسی دن چوتھا کوارٹر فائنل شام ساڑھے چھ بجے سپین اور پیرا گوائے کے مابین ہو گا۔ کوارٹر فائنل مرحلے کے پہلے دو میچوں میں جمعہ کو برازیل کا مقابلہ ہالینڈ سے اور یوروگوائے کا آمنا سامنا گھانا سے ہوگا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: مقبول ملک