1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ججوں کی بحالی اور عالمی ردعمل

عدنان اسحاق16 مارچ 2009

پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے باقاعدہ اعلان سے قبل ہی ملکی ذرائع ابلاغ نے معزول چیف جسٹس کی بحالی کی خبریں نشر کرنا شروع کر دی تھیں۔

https://p.dw.com/p/HDdd
چیف جسٹس کی بحالی کے اعلان کے بعد وکلاء جشن مناتے ہوئےتصویر: AP

وزیر اعظم کے باقاعدہ اعلان کے بعد ملک میں پہلے سے منائے جانے والے جشن میں اور بھی شدت آئی گئی۔ ساتھ ہی نہ صرف دو سال سے جاری وکلاء تحریک اپنے انجام کو پہنچی بلکہ لانگ مارچ کا بھی اختتام ہوگیا۔

پاکستان میں معزول ججوں کی بحالی کے فیصلے کو ملکی تاریخ کی سب سے بڑی پرامن جمہوری تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے۔

Anhänger von Nawaz Sharif feiern dessen Ankündigung, nach Pakistan zurückzukehren
پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی جشن کا سماں ہےتصویر: AP

دنیا کے کئی ممالک نے پاکستانی حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ برسلز سے جاری ہونے والے یورپی یونین کے ایک بیان میں کہا گیا کہ معزول عدلیہ کی بحالی کا فیصلہ پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یورپی یونین کی خارجہ امور کی نگران کمشنر Ferrero Waldner نے کہا یہ ایک مثبت تبدیلی ہے۔ Ferrero Waldner نےگذشتہ ہفتہ پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ پراگ میں ہونے والی ملاقات میں ہی کہہ دیا تھا کہ یورپی یونین چاہتی ہے کہ اسلام آباد حکومت ملکی اپوزیشن کے ساتھ مفاہمتی روئیہ اختیار کرے تا کہ دونوں مل کر ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اورانتہاپسندی کا مقابلہ کر سکیں۔

امریکی حکام نے جسٹس افتخارچوہدری کی چیف جسٹس آف پاکستان کےعہدے پر بحالی کو ایک دانشمندانہ حکومتی فیصلے سے تعبیر کیا ہے۔ واشنگٹن میں جارہ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے سے پاکستان میں سیاسی صورت حال بہتر ہو گی اور داخلی تناؤ میں کمی آئے گی۔

بھارتی حکومت نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستان اپنی توجہ انسداد دہشت گردی پر مرکوز کر سکے گا۔ بھارتی وزیر خارجہ پرنب مکھر جی نے خبررساں ایجنسی PTI کو بتایا کہ اگرپاکستان کی جمہوری حکومت دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرتی ہے تو وہ بھارت کے لئے بھی سود مند ہوں گے۔

پاکستان میں معزول عدلیہ کی بحالی کے فیصلے کے ساتھ ہی سماجی، سیاسی اور اقتصادی بہتری کے واضح آثارنظر آنے لگے ہیں۔ معاشی حوالے سے اس کی ایک مثال یہ کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شئیرز کے انڈیکس میں آج ہی 300 سے زیادہ پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان بھر میں سیاسی جماعتوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لاکھوں شہری اس وقت ایک دوسرے کوعدلیہ اور جمہوریت کی اس کامیابی پر مبارک باد دے رہے ہیں۔ مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا، پاکستان کے حق میں ہوا، اور اس میں دراصل ان عناصر کی بھی فتح شامل ہے جن کے خلاف مظاہرے کئے جارہے تھے کیونکہ آئین کی جیت ہی پورے معاشرے کی جیت ہوتی ہے۔