1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کی معاشی کارکردگی میں ریکارڈ کمی

انعام حسن، ادارت: مقبُول ملک20 مئی 2009

جاپان دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے لیکن بین الاقوامی اقتصادی بحران کی وجہ سے اسے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تازہ ترین ثبوت یہ کہ سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں ملکی معیشت کی کارکردگی میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی۔

https://p.dw.com/p/HuPr
جاپان کی سست ہوتی اقتصادیات کا گراف ،جو مسلسل رُو بہ زوال ہے۔تصویر: AP

جاپان عالمی معیشت میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے والا دوسرا اہم ترین ملک ہے۔ لیکن موجودہ اقتصادی بحران کے باعث جاپانی معیشت کی کارکردگی میں، پچھلے سال کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں، اس سال جنوری سے مارچ تک چار فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ اور بھی پریشان کن بات یہ ہے کہ 2008 کے پہلے تین مہینوں کے مقابلے میں معاشی کارکردگی میں کمی کا یہ تناسب 15.2 فیصد بنتا ہے جو بذات خود ایک نیا منفی ریکارڈ ہے۔

ٹوکیو میں ملکی وزارت اقتصادیات کے تازہ ترین اعداد و شمار یہ ثابت کرتے ہیں کہ جاپانی معیشت میں بحرانی حالات کی بناء پر غیر معمولی تنزلی کی یہ شرح ملکی اور غیر ملکی ماہرین کے اب تک کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی معیشت میں بہتری کے منتظر ماہرین نے ان تازہ اعدادوشمار پر اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ لیکن جاپانی معیشت کو اگر ایسے حالات کا سامنا ہے تو بحران کے باوجود اس امر کو تھوڑا سا حوصلہ افزاء قرار دیا جاسکتا ہے کہ کم ازکم مغربی ملکوں، خاص کر یورپی ریاستوں میں معیشی رجحانات منفی ہونے کے باوجود اب تک اتنے سنگین نہیں رہے، جتنے کہ جاپان میں اس سال جنوری سے مارچ تک کے عرصے میں۔

Taro Aso
جاپانی وزیر اعظم تارو آسو مسلسل اپنے ملک کی اقتصادیات کو تحریک دینے کی کوشش میں ہیں۔تصویر: AP

جاپان میں قومی سطح پر ملکی معیشت کی کارکردگی پر نظر رکھنے والے حکام کے لئے یہ حقیقت بھی بڑی تشویش کا سبب ہے کہ جاپانی برآمدات کا حجم ناقابل یقین رفتار سے کم ہو رہا ہے۔ سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں 2008 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں جاپانی برآمدات میں 26 فیصد کی ریکارڈ کمی ہوئی۔ لیکن اگر اسی حجم کا موازنہ 2008 کی پہلی سہ ماہی سے کیا جائے تو یہ کمی 70 فیصد سے بھی زیادہ بنتی ہے۔

بات اگر مجموعی قومی پیداوار کی کی جائے تو جاپان کو اپنے ہاں جنوری سے مارچ تک، سالانہ بنیادوں پراپنی اقتصادی پیداوار میں قریب 15 فیصد کمی کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل قریب میں ٹوکیو حکومت کو ملکی بجٹ میں شدید خسارے کا سامنا رہے گا۔