جاپان میں دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے والا نیا واک تھروگیٹ
4 نومبر 2010یہ نظام جو کہ ابھی تک آزمائشی مرحلے میں ہے، 12 سے 14 نومبر کے دوران یوکوہاما کے ایک ریلوے سٹیشن پر نصب کیا جائے گا۔ دارالحکومت ٹوکیو کا یہ قریبی شہر دراصل ایشیا پیسیفک اکنامک سمٹ کا میزبان ہوگا۔
جاپانی سکیورٹی حکام کے مطابق ان واک تھرو گیٹوں سے گزرنے سے قبل نہ صرف مسافروں کو پہلے سے مطلع کیا جائے گا بلکہ انہیں اس بات کا حق بھی دیا جائے گا کہ وہ چاہیں اس گیٹ میں سے نہ گزریں۔
اس تنصیب کا مقصد دراصل معروف جاپانی کمپنی ہٹاچی کے تیارکردہ دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے والے ان واک تھرو گیٹوں کی صلاحیت جانچنا ہے۔ تاہم پولیس کو توقع ہےکہ یہ نیا نظام APEC کے دوران دہشت گردانہ حملوں کے خلاف مؤثر ہتھیار بھی ثابت ہوگا۔
اس نئے واک تھرو گیٹ سے گزرنے والے فرد پر دراصل نیم گرم ہوا ڈالی جاتی ہے جو کہ اس فرد سے ٹکرانے کے بعد اس نظام میں لگے ہوا کو جزب کرنے والے مخصوص سسٹم میں پہنچ جاتی ہے۔ جہاں جزب شدہ اس ہوا کا کیمیائی تجزیہ کیا جاتا ہے۔
جاپانی سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق وزارت کے مطابق یہ نظام دو سے تین سیکنڈ میں ہی دھماکہ خیز مواد کا کھوج لگا سکتا ہے۔ اس وزارت کے ایک اہلکار اکیکو کوبایاشی کے مطابق جب کوئی دہشت گرد اپنے طور پر کوئی بم تیار کرتا ہے یا اپنے ساتھ لانے کے لئے دھماکہ خیز مواد کو ہاتھ لگاتا ہے تو اس خاص دھماکہ خیز کیمیائی مادے کے ذرات اس کے ہاتھوں، کپڑوں یا بیگ وغیرہ پر رہ جاتے ہیں۔ اس گیٹ سے گزرتے ہوئے تیز ہوا ایسے ذرات کو اپنے ساتھ اڑا کر لے جاتی ہے اور پھر اس ہوا کے کیمیائی تجزیے سے باآسانی ایسے ذرات کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس نظام کی جو کہ دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے پہلا نظام قرار دیا جارہا ہے، گزشتہ برس سے ٹوکیو کے ہانیڈا ایئرپورٹ اور الیکٹرونک مصنوعات کی فروخت کے حوالے سے معروف علاقے آکیہابارا میں جانچ کی جارہی ہے۔
ایشیا پیسیفک سمٹ APEC میں دنیا کے 21 ممالک کے سربراہان حصہ لیں گے اس لئے ٹرین سٹیشنوں ، ہوائی اڈوں ، پارکوں اور دیگر مقامات پر سکیورٹی انتظامات کو انتہائی سخت کردیا گیا ہے۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : کشور مصطفیٰ