تین نومبر کو وکلاء پارلمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے: اعتزاز احسن
19 اکتوبر 2008سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اعتزاز احسن اس دورے کے اختتام پرکہا کہ اس سال تین نومبر کو معزول چیف جسٹس راول پنڈی ڈسٹرکٹ باراور ہائی کورٹ بار کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور اس کے بعد اسلام آباد میں پالمنٹ کے سامنے وکلاء دھرنا دیں گے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس رعنا بھگوان داس سے جب پوچھا گیا کہ پاکستان کے اقتصادی اور معاشی بحران، اور ملک میں جاری دہشت گردی کے واقعات کی موجودگی میں بحالیِ عدلیہ کی تحریک کتنی موثر ثابت ہو سکتی ہے تو انہوں نے کہا یہ وکلاء اور سول سوسائٹی کی قوتِ ارادی پر منحصر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت ملک کو بچانا چاہتی ہے اور ملک میں جمہوریت قائم کرنا چاہتی ہے تو پھر اسے عدلیہ کو بحال کرنا چاہیے۔ رعنا بھگوان داس نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی کا مرکزی کردار معزول چیف جسٹس افتخار محمّد چوہدری ہیں جن کے بغیر نہ عدلیہ کو بحال کیا جا سکتا ہے، نہ ہی ملک میں اقتصادی مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی اور مسئلے پر پیش رفت ہو سکتی ہے۔
جب سابق جسٹس رعنا بھگوان داس سے ہم نے پوچھا کہ وزیرِ قانون فاروق ایچ نائک کا کہنا ہے کہ افتخار محمّد چوہدری ریٹائر ہو چکے ہیں اور اب ان کو ماضی کا حصّہ سمجھنا چاہیے تو ان کا جواب تھا کہ نہ تہ اس طرح کوئی جج ریٹائر ہوتا ہے اور نہ ہی اس کو اس طرح معزول کرنے کی کوئی گنجائش پاکستان کے آئین میں موجود ہے۔