1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی وزیر اعظم ایک روزہ دورے پر بھارت میں

5 اپریل 2011

منگل پانچ اپریل سے تھائی لینڈ کے وزیر اعظم ابھیسیت وجے جیوا بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔ اِس دورے کا مقصد باہمی تجارت کو فروغ دینا ہے۔ وجے جیوا سربراہِ حکومت بننے کے بعد سے پہلی مرتبہ بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/10nZF
تھائی وزیر اعظم ابھیسیت وجے جیواتصویر: AP

گزشتہ ایک عشرے کے دوران تھائی لینڈ اور بھارت کے درمیان تجارت کے حجم میں چھ گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2010ء میں اِن دونوں ملکوں کی باہمی تجارت بڑھ کر 6.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تاہم بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وشنو پرکاش نے کہا کہ تھائی لینڈ اور بھارت کے درمیان ’تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے ابھی بھی بہت سے امکانات ہیں، جن سے اِن دونوں ملکوں کو فائدہ اٹھانا چاہیے‘۔

جہاں بھارتی کمپنیوں نے تھائی لینڈ میں 1.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے، وہاں بھارت میں تھائی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اِس مالیت کے نصف سے کچھ زیادہ یعنی 800 ملین ڈالر ہے۔

پروگرام کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا تازہ ترین دورہ جمعہ آٹھ اپریل کو اپنے اختتام کو پہنچےگا۔ تب تک دونوں ملکوں کے نمائندے مصنوعات، خدمات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں ایک آزاد تجارتی سمجھوتہ طے کرنے کے موضوع پر تبادلہء خیال کریں گے۔

Manmohan Singh Miniquiz Mai 2004
من موہن سنگھ کے ساتھ تھائی وزیر اعظم کی ملاقات میں دفاع اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون اور تعلیمی وفود کے تبادلے جیسے موضوعات پر بھی غور کیا جائے گاتصویر: AP

وجے جیوا اپنے اِس پہلے دورہء بھارت کے موقع پر بھارتی صنعت کی جانب سے منظم کیے جانے والے ایک ایسے اجتماع میں شرکت کر رہے ہیں، جس میں بھارتی صنعتی اور کاروباری اداروں کی نمایاں شخصیات شریک ہو رہی ہیں۔ اپنے اِس ایک روزہ دورے کے دوران وہ سیاسی قائدین کے ساتھ بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ آج سہ پہر وہ بھارتی نائب صدر محمد حامد انصاری سے ملاقات کر رہے ہیں جبکہ اپنے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کے ساتھ اُن کی ملاقات آج شام ہونے والی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وجے جیوا اور من موہن سنگھ کی اِس ملاقات میں دفاع اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون اور تعلیمی وفود کے تبادلے جیسے موضوعات پر بھی غور کیا جائے گا۔

بھارت اور تھائی لینڈ کے درمیان دفاعی شعبے میں بھی تعاون کیا جا رہا ہے۔ دونوں ملک مشترکہ فوجی مشقوں کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے ہاں فوجی افسران کی تربیت کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارت کو یقین ہے کہ ’وجے جیوا کے دورے اور یہاں ہونے والے تبادلہء خیال کے نتیجے میں اِن دونوں ملکوں کے شاندار تعلقات کو ایک نئی تحریک ملے گی‘۔

وجے جیوا نئی دہلی پہنچے تو اُنہیں صدارتی محل میں بھی اور بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے بھی خوش آمدید کہا گیا۔ ابھیسیت وجے جیوا دسمبر سن 2008ء میں تھائی لینڈ کے سربراہ حکومت بنے تھے۔ اِس دورے میں ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی اُن کے ہمراہ ہے، جس میں وزیر خارجہ کاسیت پرومیا بھی شامل ہیں۔ وجیے جیوا اپنا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد آج رات ہی واپس وطن روانہ ہو جائیں گے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں