1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ میں ’کاروبار‘ کے فروغ کے لیے ٹیکس رعایت

8 نومبر 2017

تھائی لینڈ میں حکومت نے حمام اور ’کاراؤکے‘ بار کے مالکان کو ٹیکس میں رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ بنکاک حکومت اس سال کے اختتام تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

https://p.dw.com/p/2nHRe
Bildergalerie Valentinstag Vorbereitungen
تصویر: picture-alliance/dpa

محصولات کے تھائی محکمے نے اعلان کیا ہے کہ ملکی تاجروں کو مخصوص اشیاء خریدنے پر ٹیکس کی مد میں پندرہ ہزار باتھ تک کی چھوٹ دی جائے گی تاہم انہیں یہ خریداری  گیارہ نومبر اور تین دسمبر کے درمیان کرنا ہو گی۔ اس محکمے کی نائب ڈائریکٹر پاٹریسیا مونخووانت کے بقول امید ہے کہ اس رعایت کی وجہ سے اس عرصے کے دوران 680 ملین کی اضافی چیزیں خریدی جائیں گی۔ اس سے قبل فوجی حکومت دکانداروں کو بھی ٹیکس میں اسی طرح کی چھوٹ دی چکی ہے۔

باتھ ہاؤسز یا حمام میں عام طور پر خواتین ہی مالش کرتی ہیں لیکن درپردہ یہ جگہیں جسم فروشی کے اڈوں کے طور پر ہی کام کر رہی ہوتی ہیں
تصویر: picture-alliance/dpa

باتھ ہاؤسز یا حمام میں عام طور پر خواتین ہی مالش کرتی ہیں اور نہلانے کی سروس مہیا کرتی ہیں لیکن درپردہ یہ جگہیں جسم فروشی کے اڈوں کے طور پر ہی کام کر رہی ہوتی ہیں۔

تھائی لینڈ میں جسم فروشی پر پابندی ہے تاہم قانون پرعمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے تھائی لینڈ میں ’سیکس انڈسٹری‘ مسلسل پروان چڑھ رہی ہے۔ تھائی لینڈ میں جسم فروشی یا اس سے منسلک صنعت 1970ء کی دہائی میں قائم ہوئی تھی۔ اس کا مقصد ویتنام جنگ میں مصروف امریکی فوجیوں کو ایک طرح سے سہولت فراہم کرنا تھا۔

تھائی لینڈ: سیاحوں کی جنت میں خطرات بڑھتے جا رہے ہیں

’تھائی لینڈ حلال مصنوعات کا مرکز بنے گا‘

ہم جنس پرستوں کی شادی، چینی معاشرہ بھی متاثر ہو سکتا ہے

تھائی لینڈ میں جسم فروشی کا کام کرنے والے افراد کی اصل تعداد کا تو علم نہیں ہے تاہم غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق تین لاکھ سے زائد مرد و خواتین یہ کام کر رہے ہیں۔