ترکی: اراکینِ پارلیمان کی مراعات کا خاتمہ، جرمنی کو تشویش
20 مئی 2016ترکی کی پارلیمان میں جمعے کو خفیہ ووٹنگ میں 550 رکنی ایوان میں سے 373 یعنی دو تہائی سے بھی زیادہ اراکین نے اس منصوبے کے حق میں ووٹ دیا۔ اس بِل کے دیگر نکات پر ووٹنگ کے دو دَور مزید ہونا ہیں۔
ترک ارکان پارلیمان کو مقدمات اور قانونی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے تاہم نئے قانون سے استغاثہ کو یہ حق مِل جائے گا کہ وہ ایسے اراکین پارلیمان کے خلاف تحقیقات کر سکے گا، جن پر اس وقت مقدمات قائم ہیں۔ موجودہ پارلیمان میں ایسے ارکان کی تعداد 138 ہے، جن میں سے اکٹھے پچاس کا تعلق کُرد نواز HDP پارٹی سے ہے۔
مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق اس قانونی بِل کے پیچھے صدر رجب طیب ایردوآن کی کوششیں کارفرما ہیں، جو ایچ ڈی پی نامی جماعت کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی ہی کا سیاسی بازو گردانتے ہیں۔ ایردوآن پُر زور انداز میں اس امر کی وکالت کر چکے ہیں کہ ان اراکینِ پارلیمان کو قانونی کارروائی سے حاصل استثنیٰ ختم کر دیا جانا چاہیے۔ جس آئینی ترمیم کے ذریعے اراکینِ پارلیمان کی خصوصی مراعات ختم کی گئی ہیں، وہ محض ایک مخصوص مدت تک کے لیے ہو گی۔
ترکی کے آئین کی شِق نمبر تریاسی کا ایک جملہ کچھ یوں ہے:’’کسی بھی رکنِ پارلیمان کو، جس نے اپنے انتخاب سے پہلے یا بعد میں کسی جرم کا ارتکاب کیا ہو گا، گرفتار نہیں کیا جا سکے گا، اُس سے تفتیش نہیں کی جا سکے گی اور نہ ہی عدالت کے سامنے پیش کیا جا سکے گا، چہ جائیکہ پارلیمان اس سے ہَٹ کر کوئی فیصلہ کرے۔‘‘ پارلیمان نے قومی اسمبلی کے اُن اراکین کے لیے اس جملے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، جن پر جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد ہیں۔
کُرد نواز HDP پارٹی خدشہ ظاہر کر رہی ہے کہ اُس کے اراکینِ پارلیمان کو، جن کے خلاف خاص طور پر دہشت گردی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، گرفتار کر لیا جائے گا۔
جرمن دارالحکومت برلن میں بتایا گیا ہے کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل آئندہ پیر کو انسانی امداد کے موضوع پر اقوام متحدہ کی ایک دو روزہ سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے استنبول جا رہی ہیں، جہاں وہ ترک صدر ایردوآن کے ساتھ دیگر موضوعات کے ساتھ ساتھ ان ترک اراکینِ پارلیمان کی خصوصی مراعات کے خاتمے پر بھی بات کریں گی۔ جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفان زائبرٹ کے مطابق اس متنازعہ فیصلے سے ترکی میں داخلی سیاسی بحران شدت اختیار کر جائے گا اور جرمنی اس صورتحال کو تشویش کی نظروں سے دیکھ رہا ہے۔