تاریخ ساز اینتھینی نے الوداع کہہ دیا
10 جنوری 2011بھارت کے خلاف ڈربن میں کھیلا گیا ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ ان کے بین الاقوامی کرکٹ کا آخری میچ رہا۔ انتھینی نے نوجوان تیز گیند باز لونواڈو سوٹسوبی سے امید وابستہ کی ہے کہ وہ ان کے خلاء کو پُر کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
سوٹسوبی کہہ چکے ہیں کہ اینتھینی ان کے لئے مشعل راہ ہیں۔ چونکہ وہ خود بھی سیاہ فارم ہیں اور بچپن میں اپنے ملک میں نسلی امتیاز دیکھ چکے ہیں اس لئے ان کے بقول قومی ٹیم میں اینتھینی کو دیکھ کر ان جذبہ جوان رہا۔
ماکھایا اینتھینی کو شاندار انداز میں الوداع کہا گیا۔ ڈربن کے میدان میں رات گئے موسیقی کی محفل منعقد کی گئی اور ملکی صدر جیکب زوما نے ان کے اعزاز میں تعریفی کلمات ادا کئے۔ 33 سالہ اینتھینی نے 12 سال تک جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کی نمائندگی کی۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اینتھینی نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس انداز میں ڈربن کے شائقین نے ان کی آخری گیند پر داد دی وہ اس انداز ِ تحسین کو زندگی بھر بھول نہیں پائیں گے۔ اینتھینی کے آخری میچ کے موقع پر جنوبی افریقی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں میں خصوصی ’کیپس‘ تقسیم کی گئیں جو 1991ء کی یادگار ہیں۔
اس سال بین الاقوامی کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی واپسی ہوئی تھی جبکہ اس سے قبل جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز سے متعلق پالیسیوں کی بابت اس سے بین الاقوامی کرکٹ ٹیم کا درجہ واپس لے لیا گیا تھا۔
اینتھینی نے پیشہ ورانہ کرکٹ میں 101 ٹیسٹ میچز اور 173 ایک روزہ مقابلوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی وکٹوں کی تعداد 390 جبکہ ایک روزہ میچز میں یہ تعداد 173 ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : امتیاز احمد