تائیوان کے سابق صدر شُوئی بِیان کو عمر قید
11 ستمبر 2009چین شُوئی بِیان تائیوان کے پہلے صدر ہیں، جن پر ریاستی خزانے کو لوٹنے، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال اور رشوت وصول کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا۔ دارالحکومت تائے پے میں تین ججوں کے پینل پر مشتمل ایک ضلعی عدالت کے شُوئی بِیان کے خلاف فیصلے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ تائیوان میں شُوئی بِیان کے ہزاروں حامی سڑکوں پر نکل آئے اور سابق صدرکے حق میں اور عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
58 سالہ شُوئی بِیان نے اس فیصلے کو محض ایک سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ان کے حریف اور مخالفین کی ان کے لئے نفرت کا نتیجہ ہے۔ شُوئی بِیان نے مزید کہا کہ اُنہیں اپنی آٹھ سالہ صدارت کے صلے میں یہ سزا دی گئی ہے، کیونکہ اپنے دور حکومت میں انہوں نے تائیوان کی آزادی کے لئے کوشش کی۔
دوسری جانب شُوئی بِیان نے تائیوان کے موجودہ صدر ماینگ یو پر الزام عائد کیا ہے کہ عدالت کے اس فیصلے کے پیچھے اُن کا ہاتھ ہے۔ تائیوان کے صدر نے تاہم اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔
شُوئی بِیان نے تائیوان پر 2000 ء سے 2008 ء تک حکومت کی۔ اُن کو اُن کی آٹھ سالہ دورِ حکومت کے دوران خصوصی صدارتی فنڈ سے 3.15 بلین ڈالر کا گھپلا کرنے، 9 بلین ڈالر کی رشوت لینے، اپنے سوئس بینک اکاؤنٹ سے پیسوں کا خرد برد کرنے اور ان تمام غیرقانونی کاموں کے لئے جعلی دستاویز بنانے کے جرم میں سزا دی گئی ہے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: گوہر نذیر گیلانی