1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بی پی کے چیف کی امریکی کانگریس میں پیشی

18 جون 2010

خلیج میکسیکو میں تیل کے بہاؤ سے پیدا شدہ بحران کے بارے میں برطانوی کمپنی برٹش پٹرولیم بی پی کے چیف ایگزیکٹیو ٹونی ہیورڈ کی امریکی کانگریس میں پیشی ہوئی۔

https://p.dw.com/p/Nu6V
تصویر: AP

برسر اقتدار ڈیموکریٹک پارٹی کے قانون سازوں نے بی پی کے چیف ایگزیکٹیو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان پر یہ سنگین معاملہ دبانے اور اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کرنے جیسے الزامات عائد کئے۔

لگ بھگ دو ماہ قبل سامنے آنے والے اس بحران کے بعد پہلی مرتبہ بی پی کے چیف ایگزیکٹیو کانگریس میں پیش ہوئے۔ بی پی کے چیف کا کہنا تھا کہ وہ تیل کے کنویں کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات جاننے سے متعلق تحقیقات کا انتظار کررہے ہیں۔

ری پبلکن رکن جو بارٹون نے البتہ بی پی کے چیف سے ہمدری ظاہر کی۔ ان کے مطابق اس نجی کمپنی کو حادثے کی مد میں 20 ارب ڈالر تاوان ادا کرنے پر مجبور کرنا ٹھیک نہیں۔ امریکی حکومت بی پی کو اس بات پر مجبور کرچکی ہے کہ وہ متاثرین کے لئے 20 ارب ڈالر کا سرمایہ مختص کرے۔ حکومت مخالف حلقوں کا مؤقف ہے کہ وائٹ ہاؤس بی پی پر دباؤ بڑھا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

زمین کے اندر ایک میل گہرائی میں برٹش پیٹرولیم کے زیر انتظام تیل کا کنواں 20 اپریل کوحادثے کا شکار ہوا جس میں گیارہ کارکن ہلاک بھی ہوئے۔ تب سے اب تک خام تیل خلیج میکسیکومیں شامل ہورہا ہے۔ مبصرین کے مطابق ساحلی علاقوں میں ماہی گیری، سیاحت اور آبی حیات کو تاریخی نوعیت کا نقصان ہوا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت : عاطف بلوچ