1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیل آؤٹ پیکج کی پرتگالی درخواست، ’انتخابی مہم کا آغاز‘

7 اپریل 2011

پرتگال میں ڈرامائی تبدیلی کے ساتھ انتخابی مہم شروع ہو گئی ہے۔ یہ تبدیلی وزیر عظم سوکراٹیش کا بدھ کی شام کیا گیا یہ اعلان تھا کہ لزبن یورپی یونین سے مالی امداد کی درخواست پر مجبور ہو گیا ہے۔ اس کی ذمہ دار ملکی اپوزیشن ہے۔

https://p.dw.com/p/10pFg
تصویر: picture alliance/dpa

اپنے اس اعلان میں وزیر اعظم سوکراٹیش نے کہا، ’’ملک میں اقتصادی ترقی اور استحکام کے حکومتی منصوبے کے قومی پارلیمان کی طرف سے مسترد کیے جانے سے ہمارے ملک کی مالیاتی حالت ڈرامائی حد تک خراب ہو گئی ہے۔ اس پروگرام کا یورپی یونین کے اداروں نے خیر مقدم بھی کیا تھا اور حمایت بھی۔ لیکن پارلیمان کی طرف سے اس پروگرام کے مسترد کیے جانے سے پرتگال کے بارے میں بین الاقوامی اداروں اور مالیاتی منڈیوں کو وہ خراب ترین اشارے ملے، جو ممکن ہو سکتے تھے۔ یہ غلط وقت پر دیے جانے والے غلط اشارے تھے۔‘‘

Jose Manuel Barroso 2011 Januar
یورپی کمیشن کے صدر باروسوتصویر: David Ertl

لیکن وزیر اعظم سوکراٹیش شروع میں اپنے ہی اس اقدام کے خلاف امید لگائے بیٹھے تھے۔ ابھی گزشتہ پیر کے روز ہی انہوں نے کہا تھا کہ آئندہ بھی وہ اپنی ایسی تمام کوششیں جاری رکھیں گے، جن کا مقصد مالیاتی استحکام تو ہے لیکن بیرونی مدد کے بغیر۔

تب پرتگالی سربراہ حکومت نے کہا تھا، ’’میں یہ تہیہ کیے ہوئے ہوں کہ پرتگال کو ایک ایسے منظر نامے سے بچایا جائے، جس میں وہ بیرونی مالی امداد لینے پر مجبور ہو۔ اس لیے بھی کہ ہم وہ تمام اقدامات کرنے کے پابند ہیں، جن کے ذریعے ملکی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنایا جا سکے اور جن میں ایک بہت بڑا بچتی پروگرام بھی شامل ہے۔‘‘

اب یورپی یونین کے رکن ملک پرتگال کے عبوری وزیر اعظم یوزے سوکراٹیش کا کہنا ہے کہ حالات ایک ایسی سطح پر پہنچ گئے ہیں، جہاں بیرونی مالیاتی امداد کو مزید رد کرنا دراصل ایک غیر ذمہ دارانہ فیصلہ ہو گا۔

یوزے سوکراٹیش نے یہ اعلان ایک ایسے دن کیا جب پرتگالی پارلیمان کا اس کے تحلیل کیے جانے سے پہلے آخری مرتبہ اجلاس ہوا تھا۔ اس طرح ان شبہات کو تقویت ملتی ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر ایک خاص وقت پر کیا اور اس کا مقصد ممکنہ طور پر انتخابی مہم سے متعلق حکمت عملی بھی ہو سکتی ہے۔

Portugal beantragt Finanzhilfe Jose Socrates
یوزے سوکراٹیش یورپی کمیشن کو بیل آؤٹ پیکج کی درخواست دینے کا اعلان کرتے ہوئےتصویر: AP

اس کا ایک اور ثبوت یہ بھی ہے کہ سوکراٹیش نے اس بارے میں ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں اس ڈرامائی صورت حال کا ذمہ دار اپوزیشن کو ٹھہرایا اور پھر وہ یہ بھی نہیں چاہیں گے کہ اگلے الیکشن سے قبل رائے دہندگان یہ سوچیں کہ ان حالات کے وہ اکیلے ہی ذمہ دار ہیں۔

یورپی کمیشن کے صدر یوزے مانوئل باروسو اگرچہ غیر سرکاری طور پر یہ پہلے ہی جانتے ہیں کہ پرتگال یورپی یونین کے ہنگامی مالیاتی پروگرام کے تحت ایمرجنسی بیل آؤٹ کا خواہش مند ہے تاہم ابھی تک اس کے لیے باقاعدہ طور پر کوئی درخواست نہیں دی گئی۔

جہاں تک یوزے سوکراٹیش کا تعلق ہے تو وہ اس بیل آؤٹ سے متعلق اپنے فیصلے کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرانا چاہتے ہیں۔ لیکن جو حکومتی مالیاتی پروگرام اپنے پارلیمان کی طرف سے مسترد کیے جانے کی وجہ سے نئے عام انتخابات کے اعلان کا سبب بنا، اس کا انتخابی فائدہ کس کو پہنچے گا، یہ بات تو پانچ جون کے قبل از وقت عام الیکشن کے نتیجے میں ہی واضح ہو سکے گی۔

رپورٹ: رائن ہارڈ شپیگل ہاؤر، میڈرڈ / مقبول ملک

ادارت: کشور مصطفےٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں