بیجنگ اولمپکس میں ایلیٹ ایتھلیٹکس مقابلوں کی شروعات
15 اگست 2008بیجنگ اولمپک مقابلوں میں جمعے کے روز سے ایلیٹ ایتلیٹکس مقابلوں کا آغاز ہوا۔ اِس شعبے میں جو مقابلے شامل کئے جاتے ہیں اُن میں تیز دوڑنے یا سپرنٹ کے علاوہ تھالی پھینکنا یا ڈسکس تھرو، گولہ پھینکنا یا ہیمر تھرو، ڈنڈے سے ایک بلند مقام کو پھلانگنا یا پول والٹ، اونچی چھلانگ یا ہائی جمپ، لمبی چھلانگ یا لانگ جمپ، رکاوٹوں کی دوڑ اور طویل فاصلے کی دوڑ شامل ہو تی ہیں۔
امریکہ کئی برسوں سے اِن مقابلوں کا پاور ہاؤس قرار دیا جاتا ہے۔ اِنہی مقابلوں میں امریکی ایتھلیٹس زیادہ تر طلائی تمغے جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اِسی وجہ سے کہا جا رہا ہےکہ ایلیٹ ایتھلیٹ مقابلوں میں امریکہ طلائی نمغوں کی دوڑ میں سبقت حاصل کر سکتا ہے۔ جمعہ کے روز تک چین کے پاس بائٍس سونے کے تمغے اور امریکہ کے پاس دس گولڈ میڈل تھے۔ جرمنی تیسری پوزیشن پر تھا۔
سن دو ہزار چار کے یونانی شہر ایتھنز میں منعقد ہونے اولمپک مقابلوں میں چین کو مجموعی طور پر دوسری پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ چین نے خاص طور سے جمناسٹک، ٹیبل ٹینس اور ویٹ لفٹنگ میں اپنا سکہ جما لیا ہے۔ کئی دوسرے ملک چین کی کھیل کی دنیا میں بڑھتی قوت سے پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ بیڈ منٹن میں انڈونیشیا، انگلینڈ اور ڈنمارک کے اقتدار کو ختم کردیا اور ایسا ہی اور بہت سے کھیلوں میں کیا۔
بیجنگ اولمپکس کے ایلیٹ ایتھلٹکس مقالے انتہائی شاندار برڈز نیسٹ سٹیڈیم میں وقوع پذیر ہوں گے۔ برڈز ٹیسٹ سٹیڈیم کا اردو میں لفظی ترجمہ پرندے کے گھونسلے جیسا سٹیڈیم کرسکتے ہیں۔یہ سٹیڈیم مستقبل کے کئی امکانات کا احساس کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے۔ اِس میں نوے ہزار شائقین کے بیٹھنے گنجائش ہے۔ اِسی میں طے ہو گا کہ بیجنگ اولمپکس کا تیز ترین خاتون اور مرد ایتھلیٹ کون ہے۔ کون سب سے اونچی اور لمبی چھلانگ لگائے گا۔
امریکی دستے میں تین ایتھلیٹوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔ اُن میں ایڈم نیلسن، ریزے ہوفا اور کرسٹیان کینٹ ویل ہیں۔ تینوں ایتھلیٹوں کو انتائی سخت تربیت دی گئی ہے اور وہ اپنے مد مقابل ایتھلیٹوں کو سخت مقابلہ دیں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اِن کی موجودگی میں کم از کم تین ایتھلیٹک ڈسپلن میں گولڈ میڈل جیتنا آسان نہیں ہو گا۔
جمعہ کے دِن خواتین کی دس ہزار میٹر کی دوڑ بھی شیڈیول ہے جس میں ایتھو ایپیا کی ترونیش دیبابا کو پسندیدہ قراردیا جا ر ہا ہے۔
بیجنگ اولمپکس کے تیز ترین سپرنٹر کے مقابلوں کا بھی آغاز جمہ ہی کو ہو گا۔ البتہ حتمی یا فائنل مقابلے اتوار کو شیڈیول ہیں۔
امریکی پیراک مائیکل فیلپس کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنے تمغوں میں کم از کم دو کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ فیلپس اب تک اولمپک مقابلوں میں گیارہ گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔ ایتھنز میں چھ اور اب بیجنگ اولمکس میں پانچ طلائی نمغے وہ جیت چکے ہیں۔