بہترین کرکٹر کا اعزاز مچل جانسن کے پاس
2 اکتوبر 2009اس سے قبل یہ اعزاز 2004ء میں بھارت کے راہول ڈریوڈ، 2005ء میں برطانیہ کے اینڈریو فلنٹوف اور جنوبی افریقہ کی جیک کیلس کو مشترکہ طور پر، 2006ء اور 2007ء میں آسٹریلیا کے رِکی پونٹنگ اور 2008ء میں ویسٹ انڈیز کے شیونارائن چندرپال نے جیتا تھا۔
مچل جانسن نے یہ ٹرافی حاصل کرنے کے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم کے لئے گزشتہ 12مہینے بہت اہم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’اس عرصے میں ہم نے اپنے کچھ کھلاڑی کھودیے اور بعض نئےکھلاڑیوں کے ساتھ ٹیم بنا رہے ہیں، پھر بھی ہم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔اس وقت میں کھیل کا مزہ لے رہا ہوں، اور یہی بات سب سے اہم ہے۔‘‘
مچل جانسن کو اس ٹرافی کے حصول کے لئے بھارت کے گوتم گھمبیر اور مہندر سنگھ دھونی اور برطانیہ کے اینڈریو اسٹراؤس کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا رہا ہے۔ جانسن نے گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران 17 ٹیسٹ میچوں میں 80 وکٹیں حاصل کیں، جو اس عرصے میں کسی بھی ٹیسٹ بولر کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
دوسری جانب بھارتی کھلاڑی گوتم گھمبیر کو سال کے بہتر ٹیسٹ کرکٹر کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔ انہوں نے آٹھ ٹیسٹ میچ کھیلے اور اس دوران 1269 رنز اسکور کئے۔ مہندر سنگھ دھونی بہترین وَن ڈے پلیئر قرار پائے ہیں۔ سری لنکا کے تلک رتنے دلشان کو ٹوئنٹی ٹوئنٹی کھیلوں میں بہترین پرفارمنس کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔ انہوں نے انگلینڈ میں منعقدہ ٹوئنٹی توئنٹی کی عالمی چیمپئن شپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے ایک میچ میں 57 گیندوں پر 96 رنز بنائے تھے۔
آسٹریلیا کے فاسٹ بولر پیٹر سڈل کو سال کے ابھرتے ہوئے کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ’اسپرٹ آف کرکٹ‘ کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔ آئرلینڈ کے کپتان ویلیئم پوٹرفیلڈ ’ایسوسی ایٹ پلیئر آف دی ایئر‘ اور پاکستانی علیم ڈار ’سال کے بہترین امپائر‘ قرار پائے ہیں۔ انگلینڈ کی کلیئرٹیلر کو سال کی بہتر خاتون کرکٹر قرار دیا گیا ہے۔
یہ اعزاز 13 اگست 2008ء سے 24 اگست 2009 تک کے عرصے میں کارکردگی کی بنیاد پر دیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے سلیکشن پینل کے ارکان میں ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری کھلاڑی کلائیولوئیڈ، بھارت کے سابق کرکٹر انیل کمبلے، انگلینڈ کے باب ٹیلر، پاکستان کے مدثر نظر اور نیوزی لینڈ کے فلیمنگ بھی شامل تھے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف توقیر