بھارت: پانچ سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا
27 جنوری 2017چند روز پہلے بھارتی علاقے گُڑگاؤں میں راجیو چوک کے قریب ایک جوہڑ سے پانچ سالہ بچی کی لاش ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اب پولیس کا کہنا ہے کہ اس بچی کے ساتھ پہلے جنسی زیادتی کی گئی تھی اور اس کے بعد اسے تالاب میں پھینک دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ابھی انہیں ایسا کوئی سراغ نہیں ملا ہے، جس سے یہ پتہ چلایا جا سکے کہ اس گھناؤنے جرم میں کون ملوث ہے۔
متاثرہ بچی پانچ جنوری کو اس وقت لاپتہ ہو گئی تھی، جب وہ اپنے چچا زاد بھائی کے ہمراہ گُڑگاؤں میں سول لائن کے قریب ایک مزار پر آئی تھی۔ پولیس کے مطابق جس وقت مقتول پانچ سالہ لڑکی کو اغوا کیا جا رہا تھا تو کسی نے بھی کسی قسم کا کوئی شور شرابہ نہیں سنا تھا، اس وجہ سے شک کیا جا رہا ہے کہ ملزم بچی سے واقف تھا یا بچی ملزم کی شکل سے مانوس تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک ایسی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی نہیں ملی ہے، جس سے ملزم کا پتہ چلایا جا سکے۔ تاہم پولیس اس حوالے سے کسی ویڈیو کے لیے تمام قریبی دکانوں کے مالکان سے پوچھ رہی ہے۔ پولیس کی طرف سے ایک سے زائد تحقیقی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ دوسری جانب مقتول لڑکی کے والدین نے بھی ابھی تک کسی پر شک کا اظہار نہیں کیا ہے۔
اب تفتیشی ٹیموں نے موبائل ڈیٹا کے ذریعے یہ پتہ چلانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں کہ اس واقعے کے وقت مزار پر کون کون موجود تھا۔ اس حوالے سے سائبر کرائم یونٹ نے مختلف لوگوں کے موبائل ڈیٹا کی چھان بین شروع کر دی ہے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے مقامی ایس ایچ او بجندر سنگھ کے حوالے سے لکھا ہے، ’’چھوٹی بچی کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا اور پانی میں رہنے کی وجہ سے متاثرہ لڑکی کا پوسٹ مارٹم کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔‘‘ متاثرہ لڑکی کی لاش والدین کے حوالے کر دی گئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی کی گردن پر موجود نشانات سے پتہ چلتا ہے کہ اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا۔