1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت، نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش میں شدید زلزلہ

19 ستمبر 2011

بھارت کے شمال مشرقی علاقوں اور ہمسایہ ممالک میں 6.9 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم سے کم50 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق اتوار کی شام چھ بج کر دس منٹ پر آیا۔

https://p.dw.com/p/12beT
زلزلے کا مرکز بھارت کی ہمالیائی ریاست سکم میں تھاتصویر: DW

زلزلے کا مرکز بھارتی ریاست سِکم کے دارالحکومت گینگٹاک سے محض 60 کلومیٹر دور لگ بھگ انیس کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ سِکم کے چیف سیکریٹری کرما گیاتسو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ گینگٹاک اور اس کے گرد ونواح میں مٹی کے تودے، ملبہ اور عمارتیں گرنے کے نتیجے میں کم از کم 50 زخمی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دارالحکومت میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور لوگ باہر سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ 

زلزلے کے جھٹکے ہمسایہ ملکوں نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش، چین اور بھارتی شہروں گوہاٹی اور کولکتہ کے علاوہ ایک ہزار کلومیٹر دور نئی دہلی تک میں محسوس کیے گئے۔

نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں برطانوی سفارت خانے کی دیوار گرنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے ترجمان بنود سنگھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ مشرقی نیپال میں ایک الگ واقعے میں مزید دو افراد لقمہ اجل بن گئے۔ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

Erdbeben Indien FLASH Galerie
زلزلے کے جھٹکے دور دور تک محسوس کیے گئے اور ان سے عمارتوں اور گھروں کو نقصان پہنچاتصویر: dapd

جس وقت زلزلہ آیا تو نیپال کی پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث جاری تھی جسے 15 منٹ کے لیے روک کر دوبارہ شروع کیا گیا۔

زلزلے کے بعد مزید دو جھٹکے محسوس کیے گئے، جن میں سے ایک کی شدت تو 6.1 تھی۔ ریاست سکم میں ٹیلی فون اور موبائل فون کا نظام بھی معطل ہو چکا ہے اور چونکہ دشوار گزار اور پہاڑی علاقوں سے تفصیلی خبریں آنے میں بہت سی رکاوٹیں ہیں اسی لیے وقت کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ موجود ہے۔ چین کے خود مختار علاقے تبت میں زلزلے سے سات افراد ہلاک اور بائیس زخمی ہو گئے۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سنہوا کے مطابق دور دراز علاقے یادونگ میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے اور بجلی کا نظام معطل ہو گیا۔ 

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی خبر میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے سِکم کے شمال میں پھنسے ہوئے 15 غیر ملکی سیاحوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا، تاہم ان کی شہریت نہیں بتائی گئی ہے۔

بھارت کے دیگر علاقوں میں چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ ریاست بہار میں دو افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے ایک زلزلے کے نتیجے میں بھگدڑ مچ جانے سے کچلا گیا جبکہ دارجیلنگ کے علاقے میں ایک مکان گرنے سے چار افراد اس کے ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے۔

گینگٹاک میں ایک کانفرنس میں شریک ڈاکٹر منیش شرما نے بھارت کے این ڈی ٹی وی کو بتایا، ’’میں قانون ساز اسمبلی کی عمارت کے سامنے کھڑا ہوں اور مجھے نظر آ رہا ہے کہ اس کا بالائی حصہ دو ٹکڑے ہو گیا ہے۔‘‘

نئی دہلی میں بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا اور سیکریٹری کابینہ اجیت سیٹھ نے بتایا کہ امدادی ٹیموں اور سامان پر مشتمل ایئر فورس کے جہاز سِکم بھیج دیے گئے ہیں۔ سکم سے 600 کلومیٹر دور گوہاٹی میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ ایک خاتون انامیکا داس نے کہا، ’’زلزلے کے جھٹکے اتنے زور دار تھے کہ ہمارا پورا اپارٹمنٹ لرز رہا تھا۔‘‘ کٹھمنڈو میں ٹریفک رک گئی اور ہوٹل اور بار خالی ہو گئے۔ بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو میں بھی زور دار جھٹکے محسوس کیے گئے۔

بھارت کی شمال مشرقی ریاستیں ایسے علاقے میں واقع ہیں جہاں اکثر زلزلے آتے ہیں۔

رپورٹ: حماد کیانی

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں